تجارتی جنگ میں شدت، امریکا اور چین نے پھر ٹیکس نافذ کردیے

27  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا کے دو بڑے تجارتی ممالک امریکا اور چین نے ایک دوسرے کی درآمدی اشیاء پر مزید ٹیکس نافذ کردیئے۔  رپورٹ کے مطابق نئے ٹیکسز کا نفاذ ایسے وقت پر کیا گیا جب دونوں ممالک کے مابین مذاکرات کا عمل جاری ہے تاکہ تعلقات میں بہتری آسکے۔ ‘چین، امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات سے قبل شرائط کا قائل نہیں‘ واضح رہے کہ 22 مارچ کو امریکی صدر

ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات کی درآمدات پر تقریباً 60 ارب ڈالر کے محصولات عائد کرنے کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے۔ جس کے بعد چین نے انتقاماً 128 امریکی مصنوعات پر درآمد ڈیوٹی میں 25 فیصد تک اضافہ کردیا تھا۔ دوسری جانب چینی وزرات تجارت نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ ’امریکا کی جانب سے مزید ٹیکس کے نفاذ کے خلاف چین ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن سے رجوع کرے گا‘۔ امریکا نئے ٹیکس کے ذریعے چینی مصنوعات پر اضافی 25 فیصد ڈیوٹی وصول کرے گا جس میں موٹرسائیکل سمیت اسٹیم ٹربائن اور ریلوے کارز بھی شامل ہیں۔ علاوہ ازیں چین نے بھی انتقاماً امریکی درآمد مصنوعات مثلاً کوئلہ، میڈیکل آلات، کارسمیت دیگر اشیاء پر ٹیکس نفاذ کردیا۔ اس حوالے سے موڈیز انویسٹرز سروس کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق ’امریکا اورچین کے مابین تجارتی محاذآرائی میں شدت آئے گی اور 2019 میں عالمی پیداوار پر اثر انداز ہوگی‘۔ رپورٹ کے مطابق ’مزید تجارتی پابندیوں کے نتیجے میں بدترین صورتحال اختیار کر جائے گی‘۔ موڈیز رپورٹ میں واضح کیا کہ ’امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے گزشتہ دنوں مذاکرات کے دوران توقعات سے کم کردار ادا کیا‘۔ دوسری جانب چین کے مقامی جریدے گلوبل ٹائمز کے ادارے میں کہا گیا کہ ’چینی وفد کو مذاکرات کے نتائج سے متعلق دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں، حقیقت تو یہ ہے کہ چینی سوسائٹی کو کوئی خاص امید نہیں ہے کہ امریکا اور چین کے مابین

تجارتی جنگ کا دورانیہ فوری ختم ہوجائے گا‘۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا 50 ارب ڈالر کی چینی درآمدات پر امریکی ٹیرف کا اعلان جریدے نے تحریر کیا کہ ’چائنا تجارتی محازآرائی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کو برداشت کرنے کے لیے تیار ہے‘۔ امریکا نے چین سے کہا تھا کہ دوطرفہ تجارتی سرپلس 100 ارب ڈالر تک کم کردیا جائے جس کا مقصد بینجگ کا ہدف

‘میڈ ان چائنہ 2025’ کے خلاف تھا۔ چین کی جانب سے داخلی سطح پر تیار کردہ مصنوعات کو بہتر بنانے کا ہدف ہے جسے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہو۔ جس کے جواب میں چینی حکام نے امریکا پر واضح کیا کہ وہ مذاکرات سے قبل کسی بھی قسم کی شرائط کے قائل نہیں ہیں۔ اس ضمن میں خیال رہے کہ گزشتہ سال چین نے امریکا کے ساتھ 375 ارب ڈالر کے سرپلس تجارت کیا۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…