جمعرات‬‮ ، 05 جون‬‮ 2025 

پاکستان نے شاندار سنگ میل عبور کر لیا، چین اور بھارت کے بعد تیسرا بڑا ملک بن گیا

datetime 6  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی)پاکستان ، چین اور بھارت کے بعد دنیا کا تیسرا بڑا خوردتی تیل درآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے اور جن ممالک سے تیل درآمد کیا جاتا ہے ان میں ملائیشیااور انڈونیشیا سر فہرست ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ درآمد کردہ

خوردنی تیل بنیادی طور پر Parlmo Sterineہوتا ہے ۔ یہ تیل کھانے کے لیے انتہائی خطرناک ہے اور بنیادی طور پر صابن اور کاسمیٹکس بنانے کے کام آتا ہے ۔ یہ عام درجہ حرارت پر سالڈ رہتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہر جسم میں جا کر خون کی نالیوں میں جم جاتا ہے اور بہت سی خطرناک بیماریوں کا باعث بنتا ہے ۔ جس میں دل کی بیماریاں سر فہرست ہیں۔ ہم کیوں اتنی کثیر رقم خرچ کر کے اپنے لیے بیماریاں درآمد کر رہے ہیں؟تیل دار اجناس کی مختلف انواع کی فصلات کی ایک طویل فہرست ہے جن سے تیل حاصل کیاجاسکتا ہے ۔ اس میں سرسوں ، توریا، رایا، کینولا، تل ، مونگ پھلی، السی ، تارا میرا،سورج مکھی ، سویا بین ، کپاس اور مکئی وغیرہ شامل ہیں، ہم اپنا اگائیں اور اپنا کھائیں تو بہتر ہے،یہ زرعی اجناس خود کاشت کرسکتے ہیں، تیل دار اجناس کی کاشت کے لئے محکمہ زاعت کی شعوری مہم وقت کی ضرورت ہے ، تیل دار اجناس کو فروغ دے کر ہم قیمتی زر مبادلہ بچا سکتے ہیں ، ہمارے ملک میں بہترین قسم کا کینولا کاشت بھی کیا جاسکتا ہے اور اس فصل کا منافع بھی بہتر ہے ۔محکمہ زراعت کی طرف سے تیل دار اجناس پر سبسڈی سے کسان فائدہ اٹھائیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…