کراچی(بی این پی ) پاکستان نے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی کو روکنے کیلئے سرمایہ کاروں کی جانب سے پیش کیے جانے والے 8? ارب ڈالرز کے عوض 2.5? ارب ڈالرز مالیت کے سکوک اور یورو بانڈز جاری کر رہا ہے۔وفاقی سیکریٹری خزانہ شاہد محمود نے تصدیق کی
کہ پاکستان نے 5.625? فیصد کی شرح سے پانچ سال کیلئے ایک ارب ڈالر کے سکوک جبکہ 6.875 فیصد کی شرح پر دس سال کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالرز کے یورو بانڈز جاری کرنے کر دیئے ہیں۔ اس ضمن میں پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی جانب سے لگائی جانے والی بولی میں 8 ارب ڈالرز کی پیشکش ہوئی۔اکتوبر 2016ء میں پاکستان نے گلوبل سکوک مارکیٹ میں 5.5? فیصد کی شرح پر ایک ارب ڈالرز کا قرضہ حاصل کیا تھا جبکہ 2015ء میں 8.25 فیصد کی شرح پر 10? سال کیلئے 500? ملین ڈالرز کے یورو بانڈز بھی جاری کیے گئے تھے۔ حکومت نے رواں ہفتے دبئی، لندن، بوسٹن اور نیویارک میں روڈ شوز کا انعقاد کیا۔اس سلسلے میں حکومت نے لین دین کے معاملات طے کرنے کیلئے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک، انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک ا?ف چائنا، سٹی بینک، ڈوش بینک، دبئی اسلامک بینک اور نورک بینک پر مشتمل کنسورشیم تشکیل دیا۔ حکومت نے نور بینک کو مشرق وسطیٰ میں سکوک بانڈز کے معاملات سنبھالنے کی ذمہ داری دی تھی۔یورو بانڈ کے حوالے سے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک، انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک ا?ف چائنا، سٹی بینک اور ڈوش بینک کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ مالیاتی سروسز فراہم کرنے والی امریکی کمپنی اسٹینڈرڈ اینڈ پوئرز (ایس اینڈ پی) نے پاکستان کی قرضوں کی ادائیگی کی صلاحیت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔سترہ نومبر 2017ء تک پاکستان کے غیر ملکی زر مبادلہ کے
ذخائر 19.7? ارب ڈالرز تک رہے جس میں اسٹیٹ بینک کے پاس موجود حصہ 13.5? ارب ڈالرز جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس موجود حصہ 6.169? ارب ڈالرز تھا۔