کراچی(بی این پی ) پاکستان نے بھارت سے روئی کی درآمد کیلئے نئی شرائط کا اعلان کر دیا ہے، وزارت فوڈ سیکیورٹی کے ذیلی ادارے ڈپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن کی جانب سے آئندہ چند روز کے دوران روئی کے درآمدی پرمٹ جاری ہونے کا امکان ہے، تاہم نئی شرائط بھی انتہائی سخت ہونے کے باعث پاکستانی ٹیکسٹائل ملز
مالکان کو بھارت سے روئی کی درآمد میں غیر معمولی مسائل کے سامنے کا خدشہ ہے جبکہ بھارت میں روئی کی قیمتوں میں تیزی جبکہ پاکستان میں کمی کے امکانات ہیں۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان نے پچھلے کچھ عرصہ سے بھارت سے روئی کی درآمد پر انتہائی سخت شرائط عائد کر رکھی تھیں جس کے باعث بھارت سے روئی کی درآمد مکمل طور پر معطل ہو نے سے پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان رواں سال امریکا،برازیل اور ویسٹ افریقی ممالک سے روئی درآمد کر رہے تھے ، تاہم گزشتہ روز حکومت پاکستان نے اپٹما کی اپیل پر بھارت سے روئی درآمد کرنے کی نئی شرائط کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق بھارت سے روئی کی درآمد صرف ڈی پی پی کی جانب سے درآمدی پرمٹ جاری ہونے کے بعد ہی کی جاسکے گی جبکہ پاکستان میں روئی کی شپمنٹ سے قبل درآمدی پرمٹ کے مطابق بھارتی متعلقہ ادارے نیشنل پلانٹ پروٹیکشن آرگنائزیشن کی جانب سے مذکورہ روئی کی مخصوص کیمیکلز اور درجہ حرارت کے مطابق فیومیگیشن کرنے کے بعد فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا جس پر درآمدی پرمٹ کے مطابق تمام شرائط تحریر ہونگی۔ ڈی پی پی کی جانب سے شرائط کے مطابق فائیٹو سینٹری سرٹیفکیٹ اور درآمدی پرمٹ کے بغیر بھارت سے پاکستان آنے والی روئی کو یا تو جلا دیا جائے گا یا پھر فوری طور پر ساری روئی کو واپس بھارت روانہ کر دیا جائے گا۔شرائط میں مزید کہا گیا ہے کہ
درآمد ی روئی ہر قسم کے بیکٹیریا،آلودگی،بایو سیفٹی رسک مٹیریل اور بنولہ سے پاک ہونی چا ہیے اور ایسا نہ ہونے کی صورت میں درآمدی روئی کی پاکستان میں مخصوص کیمیکلز اور درجہ حرارت پر دوبارہ ٹریٹمنٹ کے بعد انہیں ڈی پی پی کی جانب سے منظور شدہ سیلڈ کنٹینرز میں بھیجا جائے گا جبکہ سائٹ پر بھی ہر کنٹینر کو
دوسرے کنٹینر سے علیحدہ رکھنا ہو گا،شرائط میں مزید کہا گیا کہ درآمدی پرمٹ کی کسی بھی سطح پر خلاف ورزی کی صورت میں درآمدی پرمٹ منسوخ کر دیا جائیگا جبکہ محکمے کا ایک مجاز آفیسر بندرگاہ پر درآمدی روئی کا مکمل معائنہ کریگا اور روئی میں کسی بھی قسم کے زندہ کیڑوں، سنڈیوں اور آلودگی کی صورت میں سخت ایکشن لیا جائے گا۔