کراچی (این این آئی) قومی ایئر لائن( پی آئی اے) کا مالی بحران شدت اختیار کر گیا۔ اکاؤنٹس خالی ہونے کی وجہ سے 40کروڑ 75لاکھ روپے ادائیگیاں نہ ہوسکی۔ کھانا فراہم کرنے والی کمپنی نے آخری وارننگ دی دے۔تفصیلات کے مطابق ملکی معیشت کی طرح پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کامالی بحران شدید ہوگیا۔ زرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے اکانٹس خالی ہونے کی وجہ سے ادائیگیاں نہیں ہوسکیں۔کیٹرنگ کمپنی کو 10کروڑ روپے،
عملے کے قیام کیلئے مختص ہوٹلز کو 7کروڑ 50لاکھ روپے کی ادائیگیاں نہیں ہوئیں۔پی آئی اے کی جانب سے اسپتالوں کو 20کروڑ روپے کی ادائیگیاں نہیں ہوئیں، جس پر اسپتالوں نے پی آئی اے ملازمین سہولیات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ میڈیکل اسٹوز کو بھی 10کروڑ روپے کے واجبات ادا نہیں کئے گئے۔پاکستان کی واحد قومی ائیر لائن کئی برسوں سے نقصان میں ہے۔ پی آئی اے کے سالانہ خسارے کا حجم 45ارب روپے جبکہ مجموعی خسارہ 4ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔اس سے قبل قومی ایئرلائن نے مالی بحران کے باعث منافع بخش روٹس بینکوں کو گروی رکھوانا شروع کردیے ہیں اور غیر ملکی بینک سے 15 ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا تھا۔قرضے کی رقم ملازمین کی تنخواہوں،فیول کمپنیوں ودیگر واجبات، طیاروں کی منٹینس اور پرزوں کی خریداری پر صرف کی گئی۔