اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان میں کوئی ایسا شخص نہیں جسے بجلی کے بل کے حوالے سے شکایت کا سامنا نہ ہو ۔ ہر شخص شاکی نظر آتا ہے کہ اس کا گھر کا بل ہزار احتیاط کے باوجود انتہائی زیادہ آتا ہے ۔ وہ لاکھ کوشش کرتا ہے مگر اس میں اسے کسی طرح کامیابی نہیں ہوتی ۔ لیکن ایسا ناممکن بھی نہیں کہ بجلی کے بل میں کمی نہ
لائی جاسکے ۔ ذیل میں ایسی چند احتیاطی تدابیر دی جا رہی ہیں جن پر عمل کیا جائے تو گھر کے بل میں نمایاں کمی لانا ممکن ہوسکتا ہے ۔ موسم سرما ہو یا موسم گرما بجلی کا ماہانہ بل اوسطاً 3 سے 5 ہزار سے کم نہیں ہوتا، تو ان آسان طریقوں کو آزمائیں اور اپنے بل میں نمایاں کمی لانے میں کامیاب ہوجائیں اور اچھی بات یہ ہے کہ اس میں زیادہ تکلیف بھی نہیں اٹھانا پڑے گی۔ اے سی کی جگہ پنکھے کا استعمال کیا آپ کو معلوم ہے کہ سیلنگ فین یا پنکھا ایک کمرے کا درجہ حرارت 10 ڈگری تک کم کردیتا ہے اور اس کے لیے وہ جتنی بجلی خرچ کرتا ہے وہ ایئرکنڈیشنر سے 90 فیصد کم ہوتی ہے۔ اسمارٹ بلب کا استعمال اگر آپ ایل ای ڈی بلب استعمال نہیں کرتے تو اس کو ترجیح دیں۔ امریکی محکمہ توانائی کا تو دعویٰ ہے کہ ایل ای ڈی 75 فیصد کم بجلی خرچ کرتے ہیں جبکہ دیگر بلب کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ چلتے ہیں۔ موشن سینسر بھی ایک اچھا حل اگر آپ کے گھر والے کسی لائٹ کو بند کرنے کی زحمت نہیں کرتے تو اس کا بہتر حل موشن ڈیٹیکٹرز کا استعمال ہے ، بازار میں بڑی دکانوں سے یہ عام مل جاتے ہیں۔ یہ سینسر اُسی وقت کام کرتے ہیں جب کوئی کمرے میں موجود ہو اور کمرے میں کسی کے نہ ہونے پر روشنی بند کردیتے ہیں ، اس طرح کے سینسر سے لائٹ کے ذریعے ضائع ہونے والی 30 فیصد تک بجلی کی بچت کی جاسکتی ہے جو بل میں نمایاں کمی لاتی ہے۔ سرکٹ بریکر سے بجلی کا خرچ جانیں کیا آپ کو معلوم
ہے کہ اب ایسے سرکٹ بریکر پینل دستیاب ہیں جو بجلی کے خرچے کی تمام تر معلومات فراہم کرتے ہیں؟ بازار میں تلاش کرنے پر آپ کو ایسے سرکٹ بریکر مل جائیں گے جن کے ذریعے آپ اپنے گھر کے ہر فرد کے بجلی کے خرچے پر نظر رکھ سکتے ہیں۔ کپڑے ٹھنڈے پانی میں دھوئیں اپنے کپڑوں کو گرم کے بجائے ٹھنڈے پانی میں دھونا بھی بجلی کی بچت میں مدد دے سکتا ہے خصوصاً جب آپ واشنگ مشین استعمال کررہے ہوں، ماہرین کے خیال میں اس عادت کو اپنانے سے سال بھر میں بجلی کے بل میں سات ہزار روپے تک کی کمی لائی جاسکتی ہے۔برقی ڈیوائسز کو اَن پلگ کرنا فون چارجرز، لیپ ٹاپ کیبلز وغیرہ کو اکثر لوگ پلگ میں لگا چھوڑ دیتے ہیں اور سوئچ بھی بند کرنے کا نہیں سوچتے۔ اگرچہ موجودہ عہد کے چارجر بہت کم مقدار میں توانائی خرچ کرتے ہیں تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس حوالے سے مسلسل غفلت بجلی کے بھاری بل کی شکل میں سامنے آتی ہے۔ واشنگ مشین کے ڈرائیر کے استعمال سے گریز اگر آپ واشنگ مشین کے ڈرائیر سے کپڑے خشک کرنے کے عادی ہیں تو آپ کے بجلی کے بل میں سالانہ ہزاروں روپے کا اضافہ ہوجاتا ہے، لہذا اس کی جگہ ممکن ہو تو کپڑوں کو ٹھنڈے پانی سے دھوئیں اور تار پر لٹکا کر خشک کریں۔ بجلی کو استعمال کرنے کا دورانیہ پاکستان میں بجلی کے یونٹ کی قیمت دن میں کچھ اور رات میں مختلف ہوتی ہے، یعنی زیادہ لوڈ والے اوقات میں بجلی مہنگی
اور کم لوڈ والے وقت میں نسبتاً سستی، تو اپنی زیادہ بجلی کھینچنے والی ڈیوائسز کا استعمال اگر کم لوڈ والے اوقات میں کیا جائے تو آپ بغیر کسی زحمت کے ہر ماہ کچھ حد تک بچت کرلیں گے۔ فریج کا مناسب استعمال گرم کھانوں کو رکھنے پر فریج کی موٹر کو دیر تک اور زیادہ تیزی سے کام کرنا پڑتا ہے۔ آسان الفاظ میں آپ کا فریج ان گرم پکوانوں کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کے لیے اتنی زیادہ بجلی خرچ کرنے لگتا ہے جو بل میں بے پناہ اضافے کی
شکل میں سامنے آتا ہے۔ اس کا حل کیا ہے؟ تو اپنے گرم کھانوں کو پہلے کچن میں ہی دو گھنٹے تک ٹھنڈا کریں (اس سے زیادہ وقت پر بیکٹریا کا مسئلہ بھی ہوسکتا ہے) اور اس کے بعد فریج میں رکھ دیں۔ اسی طرح فریج کے کوائل کی سال میں دو دفعہ صفائی بھی کرنی چاہیے کیونکہ اس میں موجود مٹی کوائل کو گرم کرکے فریج کے لیے کام کرنا مشکل بنادیتی ہے اور اس کا نتیجہ زیادہ بجلی خرچ ہونے کی شکل میں نکلتا ہے ۔