اسلام آباد(ویب ڈیسک) حکومت کی قرض گیری مزید بڑھنے لگی ، صرف تین ماہ کے دوران حکومت نے ڈیڑھ ارب ڈالر کا بیرونی قرض لے لیا ۔ جاری کھاتوں کا بڑھتا خسارہ اور گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کی خاطر حکومت ایڑی چوڑی کا زور تو خوب لگا رہی ہے
مگر کس حد تک کامیاب ہو رہی ہے اس کا اندازہ صرف تین ماہ میں لیے جانے والی بیرونی قرضوں سے باآسانی لگایا جاسکتا ہے ۔ حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں کمرشل لون کا ہدف جو 1 ارب ڈالر رکھا تھا مگر حکومت صرف تین ماہ میں ہی 45 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا قرض عالمی مالیاتی اداروں سے لیا ، جبکہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں حکومت مجموعی طور پر ڈیڑھ ارب ڈالر کا بیرونی قرضہ لے چکی ہے ۔ معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر حکومت کے خرچے اپنی آمدن سے اسی طرح بڑھتے رہے تو نہ چاہتے ہوئے بھی حکومت کو ایک بار پھر آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ جائے گا ۔