کراکس(این این آئی)وینزویلا میں افراط زر کی بہت اونچی شرح کے باعث سوشلسٹ صدر مادورو ملک میں پہلی مرتبہ ایک لاکھ بولیوار کے کرنسی نوٹوں کے اجراء کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اتنی زیادہ مالیت کا یہ نیا نوٹ صرف قریب دو یورو کے برابر ہو گا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ملک میں طویل عرصے سے پائی جانے والی افراط زر کی بہت اونچی شرح کے خلاف ریاست کے مالیاتی اقدامات کے ایک حصے کے طور پر صدر مادورو نے ملکی کابینہ کے ایک اجلاس میں وزراء کو نئے متعارف کرائے جانے والے اس نوٹ کی ایک بہت بڑی تعارفی نقل بھی دکھائی۔یہ نیا کرنسی نوٹ اس ملک کی تاریخ میں عوامی سطح پر گردش کرنے والا سب سے زیادہ مالیت کا نوٹ ہو گا۔ بتایا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد ایسی صورت حال سے بچنا ہے کہ وینزویلا کے عوام خریداری کے لیے جاتے وقت نوٹوں سے بھرے ہوئے تھیلے ساتھ لے جانے پر مجبور ہو جائیں۔اس موقع پر صدر مادورو نے یہ اعلان بھی کیا کہ ایک لاکھ بولیوار کا یہ نیا کرنسی نوٹ اسی ہفتے اجراء کے بعد عوامی سطح پر استعمال کیا جا سکے گا۔ ملک میں زر مبادلہ کی بلیک مارکیٹ میں یہ نیا نوٹ ڈھائی امریکی ڈالر سے بھی کم کی قدر کا حامل ہو گا جبکہ اسی بلیک مارکیٹ میں اس نوٹ کی قدر صرف قریب دو یورو کے برابر ہو گی۔وینزویلا میں عوام کو طویل عرصے سے جاری اقتصادی بحران اور مالیاتی مشکلات کے ساتھ ساتھ افراط ز ر کی بہت اونچی شرح کا بھی سامنا ہے۔ اس کے علاوہ وہاں گزشتہ کافی عرصے سے عوام حکمرانوں کے خلاف وسیع تر احتجاجی مظاہرے بھی کرتے رہے ہیں۔