اسلام آباد(ویب ڈیسک) ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے اثرات نمایاں ہونے لگے ۔ سٹیٹ بینک کے مطابق دو سال کے دوران روپے کی گردش میں اوسط 25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔ بینک ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ کا نفاذ کیا ہوا عوام نے بینکوں سے لین دین کم کردیا ۔
سٹیٹ بینک کے مطابق عوام نے بینک کھاتوں میں رقوم رکھنے سے گریز شروع کردیا ۔ گذشتہ دو سال کے دوران روپے کی گردش میں اوسط 25 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ اس سے قبل گذشتہ گیارہ برسوں میں روپے کی گردش اوسط 14 فیصد تھی ۔مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ جون 2017 تک 4200 ارب روپے گردش کر رہے تھے ، حکومت نے سب سے پہلے 25 ہزار کی کیش بینکنگ ٹرانزیکشن پر اعشاریہ 6 فیصد ٹیکس
عائد کیا تھا ، پھر اسے 50 ہزار کی ٹرانزیکشن پر اعشاریہ 3 فیصد کر دیا گیا تھا ۔ حکومت نے اس کے بعد فائلر کو فائدہ پہنچانے کی خاطر اس کی شرح کو نان فائلر کے لئے بڑٰھا کر اعشاریہ 4 فیصد کردیا تھا جبکہ فائلرز اب بھی اعشاریہ 3 فیصد ہی ادا کریں گے ۔