جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

بجلی کے بل سب سے زیادہ کون نہیں دیتا؟لاہور،کوئٹہ،پشاور سکھر یا حیدرآباد؟سرکاری دستاویزات میں چشم کشا انکشافات

datetime 28  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) وزارت پانی و بجلی تمام تر کوششوں کے باوجود واجبات وصول کرنے میں ناکام، وفاق ،صوبائی حکومتوں اور ملک بھر کے پرائیویٹ صارفین کے ذمہ واجبات ریکارڈ649.68 ارب روپے تک پہنچ گئے،وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ذمہ 123ارب روپے اورملک بھر میں پرائیویٹ صارفین کے ذمے 526.69 ارب روپے واجب الادا ہیں،لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے صارفین کے ذمہ 34ارب،کوئٹہ

الیکٹرک سپلائی کمپنی کے 187.9ارب،پشاورالیکٹرک سپلائی کمپنی کے87.4ارب،سکھرالیکٹرک سپلائی کمپنی کے 70.26ارب اور حیدرآبادالیکٹرک سپلائی کمپنی کے صارفین کے ذمہ 42ارب روپے واجب الادا ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزارت پانی و بجلی تمام تر دعوؤں کے باوجود بجلی کے واجبات وصول کرنے میں ناکام ہوگئی‘ وزارت پانی و بجلی کے وفاق‘ چاروں صوبوں ‘ آزاد جموں وکشمیر اور پرائیویٹ صارفین کے ذمہ اپریل2017تک واجبات 649.68 ارب تک پہنچ گئے۔ دستاویزات کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ذمے وزارت پانی و بجلی کے 123ارب روپے واجب الادا ہیں جس میں 78.10ارب روپے آزاد جموں وکشمیر کے ذمے واجب الادا ہیں اسی طرح پنجاب کے ذمے 2.96 ارب‘ خیبرپختونخوا کے ذمہ مجموعی طور پر 21.2ارب روپے ‘ سندھ 7.69ارب‘ بلوچستان 6.70ارب‘ وفاقی حکومت 6.90 ارب روپے واجب الادا ہیں۔ دستاویزات کے مطابق ملک بھر میں 526.69 ارب روپے نجی صارفین کے ذمے واجب الادا ہیں جس لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو ) کے صارفین کے زمہ 34ارب،گوجرانوا لہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (گیپکو) کے صارفین کے ذمہ 5.6ارب روپے،فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) کے صارفین کے ذمہ7.1ارب روپے ،اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی ( آئیسکو) کے صارفین کے ذمہ3ارب روپے،

ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی (میپکو) کے صارفین کے ذمہ25.1ارب روپے،پشاورالیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے صارفین کے ذمہ87.4ارب روپے ،حیدرآبادالیکٹرک سپلائی کمپنی(حیسکو)کے صارفین کے ذمہ42ارب روپے،سکھرالیکٹرک سپلائی کمپنی(سیپکو)کے صارفین کے ذمہ70.26ارب روپے،کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کے صارفین(بشمول زرعی ٹیول) کے ذمہ187.9ارب روپے اور ٹیسکو کے صارفین کے ذمہ32.2ارب روپے واجبات واجب الادا ہیں۔واضح رہے کہ وفاق،صوبائی حکومتوں اور ملک بھر کے پرائیوٹ صارفین کے ذمہ جون2015میں589.08ارب روپے ،جون2016میں 637.79ارب روپے واجبات تھے جو بڑھ کر اپریل2017میں 649.68ارب تک پہنچ گئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…