اسلام آباد(آئی این پی)چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ رمضان المبارک سے پہلے ایل پی جی کا شدید بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے،سوئی سدرن کمپنی کے ماتحت کمپنیاں ایل پی جی کی درآمد کو روکنے کی کوشش کر رہی ہیں،قلت پیداہونے سے ایل پی جی کی قیمت بڑھ جائیگی،جنوری میں ایل پی جی ٹرمینل پر 2000 میٹرک ٹن گیس چوری ہوئی جو آج بھی جاری ہے،
وزیر اعظم نواز شریف ،چیف جسٹس آف پاکستان، نیب اور ایف آئی اے معاملہ کا نوٹس لے کر انکوائری کرے۔وہ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے کہاکہ رمضان المبارک سے پہلے ایل پی جی کا شدید بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے،سرکاری ایل پی جی ٹرمینل کی کمپنی نے ایک ہفتہ میں 11900میٹرک ٹن کے 2جہازوں کو خالی کرنے سے انکار کر دیا ہے،جس سے سرکاری خزانہ کو4کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ 12لاکھ میٹرک ٹن ایک سال میں فروختہوئی، ملک بھر میں کہیں بھی ایل پی جی کی قیمت 80روپے فی کلو سے زیادہ نہیں،ماہانہ ایل پی جی کی ڈیمانڈ 3000سے 3500 میٹرک ٹن ہوتی ہیجو رمضان میں 7000میٹرک ٹن تک پہنچ جاتی ہے،انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کی قلت پیدا ھونے سے ایل پی جی کی قیمت بڑھ جائے گی۔ عرفان کھوکھر نے انکشاف کیا کہ جنوری میں ایل پی جی ٹرمینل پر 2000میٹرک ٹن گیس چوری ہوئی جو آج بھی جاری ہے،چیف جسٹس آف پاکستان، نیب اور ایف آئی اے معاملہ کا نوٹس لے کر انکوائری کریں اور فوری طور پر ٹرمینل کو کھولا جائے ،اگر معاملات درست نہ کئے گئے توٹرمینل پر دھرنا بھی دیں گے،انہوں نے اوگرا سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مداخلت کرے اور متعلقہ کمپنی کا لائسنس منسوخ کیا جائے