بیجنگ (آئی این پی ) بھارت کو چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)منصوبے کے بارے میں خود ساختہ خدشات پر واویلا نہیں کرنا چاہئے اور نہ ہی چین کی فوجی ترقی میں زیادہ اچھالنا چاہئے ،بھارت چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے بارے میں فکر مند ہے کہ چین جان بوجھ کر بھارت پاکستان تنازعے میں مداخلت کررہا ہے
ان خیالات کا اظہار ’’چائنیز ڈیلی‘‘ نے اپنی تازہ ترین اشاعت میں کیا ہے ۔ اخبار لکھتا ہے کہ بھارت یہ سمجھتا ہے کہ بیجنگ اور اسلام آباد کی طاقت اس کے لئے خطرہ ہے اور وہ چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے اور سی پیک کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہے ۔ ،بھارت سی پیک کو متنازعہ کشمیر پر پاکستانی کنٹرول کو قانونی شکل دینے کے لئے استعمال کررہا ہے،اخبار لکھتا ہے کہ بھارت صورتحال کے بارے میں مبالغہ آرائی سے کام لے رہا ہے، چین ہمیشہ پرامن ترقی کی وکالت کرتا ہے اور وہ کبھی بھی خطے پر چھا جانے کی کوشش نہیں کرے گا جہاں تک چین کے دفاعی بجٹ کا تعلق ہے اس سال اس میں صرف 7فیصد کا اضافہ کیا جائے گا جو 2010ء کے بعد سب سے کم اضافہ ہے ،بیجنگ کی فوجی قوت اور ترقی اس کی قومی تعمیر کا حصہ ہے اور نئی دہلی کو اس غلط رنگ میں پیش نہیں کرنا چاہئے ۔بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس میں جن میں پاکستان اور سری لنکا کے وزرائے اعظم بھی شامل ہیں جنہوں نے بیجنگ کانفرنس میں اپنی شرکت کی تصدیق کر دی ہے اور اس کانفرنس کو عالمی مقبولیت کا منصوبہ قراردیا جارہا ہے۔اخبار مزید لکھتا ہے کہ چین کی ابھرتی ہوئی طاقت کے باوجود نئی دہلی کو بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں جلد کردار ادا کرنے کے لئے سوچ بچار کرنی چاہئے ، چین کابنیادی ڈھانچے کا یہ منصوبہ نہ صرف معاشی فوائد لائے گا بلکہ خطے میں بھارت کے ایک موثر اقتصادی طاقت بننے کی خواہش کو بھی پورا کرسکتا ہے۔
اخبار نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ شکوک و شبہات سے باہر آئے اور چین اور پاکستان کی ترقی کے بارے میں عملی رویہ اختیار کرے ، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں شاہراؤں ، ریل اور بندرگاہوں کی تعمیر و ترقی کے منصوبے کئی ملکوں میں شامل ہیں جن کے ذریعے مین لینڈ چین کو ایشیاء اور یورپ سے منسلک کرنا ہے جبکہ سی پیک اس کا پرچم بردار منصوبہ ہے ۔ خبار نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ شکوک و شبہات سے باہر آئے اور چین اور پاکستان کی ترقی کے بارے میں عملی رویہ اختیار کرے