بیجنگ (آئی این پی )سرکاری ذرائع ابلاغ نے ایک بار پھر بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے ذریعے یوریشیا سے ملانے کے لئے چین کے اس منصوبے میں شامل ہو جائے ، اس بات سے قطع نظر نیو دہلی نے ابھی تک اس ہفتے چین میں منعقد ہونیوالی بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس میں بھی شرکت کے بارے میں خاموشی اختیار کررکھی ہے،اس کانفرنس میں کم از کم 28سربراہان مملکت اور حکومت شرکت کررہے ہیں
بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس میں جن میں پاکستان اور سری لنکا کے وزرائے اعظم بھی شامل ہیں جنہوں نے بیجنگ کانفرنس میں اپنی شرکت کی تصدیق کر دی ہے اور اس کانفرنس کو عالمی مقبولیت کا منصوبہ قراردیا جارہا ہے۔اخبار مزید لکھتا ہے کہ چین کی ابھرتی ہوئی طاقت کے باوجود نئی دہلی کو بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں جلد کردار ادا کرنے کے لئے سوچ بچار کرنی چاہئے ، چین کابنیادی ڈھانچے کا یہ منصوبہ نہ صرف معاشی فوائد لائے گا بلکہ خطے میں بھارت کے ایک موثر اقتصادی طاقت بننے کی خواہش کو بھی پورا کرسکتا ہے۔اخبار نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ شکوک و شبہات سے باہر آئے اور چین اور پاکستان کی ترقی کے بارے میں عملی رویہ اختیار کرے ، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں شاہراؤں ، ریل اور بندرگاہوں کی تعمیر و ترقی کے منصوبے کئی ملکوں میں شامل ہیں جن کے ذریعے مین لینڈ چین کو ایشیاء اور یورپ سے منسلک کرنا ہے جبکہ سی پیک اس کا پرچم بردار منصوبہ ہے ۔ خبار نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ شکوک و شبہات سے باہر آئے اور چین اور پاکستان کی ترقی کے بارے میں عملی رویہ اختیار کرے ، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں شاہراؤں ، ریل اور بندرگاہوں کی تعمیر و ترقی کے منصوبے کئی ملکوں میں شامل ہیں جن کے ذریعے مین لینڈ چین کو ایشیاء اور یورپ سے منسلک کرنا ہے جبکہ سی پیک اس کا پرچم بردار منصوبہ ہے ۔