بیجنگ( آئی این پی )چین کا پاکستان کے ساتھ پہلی سہ ماہی کا تجارتی حجم ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے تحت تیز اضافہ کے ساتھ 26.2فی صد تک پہنچ گیا ، اس منصوبہ کے تحت چین کی برآمدات گزشتہ برس سے 15.8فیصد زیادہ رہیں جبکہ درآمدات میں 42.9فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کے تحت خطہ میں اور پاکستان اور چین کی براہ راست سرمایہ کاری کے ذریعے رواں برس ترقی کی رفتار میں اضافہ برقرار رہے گا ۔
تفصیلات کے مطابق چینی وزارت کامرس کے ترجمان سن جیون نے اپنی پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ چین کے منفرد ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے تحت شامل ممالک بالخصوص پاکستان کے ساتھ چین کا رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی حجم 26.2فیصد ریکارڈ کیا گیا ۔ سن جیون نے کہا کہ اس منصوبہ کے تحت شامل ممالک کے ساتھ چینی برآمدات میں پہلی سہ ماہی کے دوران گزشتہ برس کی نسبت15.8فیصد اور درآمدات میں 42.9فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ انہوں نے اس منفرد منصوبہ کو گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مں صوبہ میں شامل ممالک بالخصوص پاکستان میں چینی مصنوعات اور خدمات کو سراہا گیا ۔انہوں نے کہا یہ منصوبہ چینی صدر شی جن پھنگ کے اس نطریے کا عکاس ہے اقتصادیات کے حوالے سے نہ صرف ایشیا بلکہ پوری دنیا کو ملایا جائے اور انہیں ایک بہترین تجارتی پلیٹ فارم مہیا کیا جائے ۔اس طرح اس منصوبہ میں دوطرفہ سرمایہ کاری بھی اس منصوبہ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے ۔ اس عرصہ کے دوران چین نے 43اقتصادی ممالک میں براہ راست سرمایہ کاری کی جس سے پاکستان میں اس عرصہ کے دوران 2.95بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ۔ جبکہ یہ پاکستان کی کل پیداوار کا 14.4فیصد ہے ۔ دستاویزات کے مطابق ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کے تحت مختلف ممالک کی 781کمپنیاں چین میں سرمایہ کاری کیلئے آئیں جو کہ گزشتہ برسوں سے 40فیصد زیادہ ہیں ۔
فینگ گوانگ شو ا جو کہ چائنا برانڈ ریٹنگ کمپنی لمیٹڈ کے چیئرمین ہیں نے اپنی ایک میٹنگ میں کہا کہ میزبان کمپنیز کیلئے مقامی حکومتوں کی پالیسی میں تبدیلیاں اور قیمتوں کے اتارچڑھاؤ جیسے خدشات موجود ہیں ۔ چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کے تحت خطہ میں اور پاکستان اور چین کی براہ راست سرمایہ کاری کے ذریعے رواں برس ترقی کی رفتار میں اضافہ برقرار رہے گا ۔