دوحہ (نیوز ڈیسک) تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں سے تیل کی دولت سے مالامال ممالک سعودی عرب اور قطر کو بجٹ خسارے کا سامنا ہے۔ اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے قطر اپنی شاہ خرچیاں کم کرنے پر مجبور ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں اہم منصوبوں کا حجم کم کرنے اور ملازمین کی چھانٹی کا عمل شروع کر دیا گیا۔ 2022 کے عالمی فٹبال ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں 12 سٹیڈیم زیر تعمیر تھے جن میں سے اب صرف آٹھ اسٹیدیم بنائے جائیں گے جبکہ راس گیس، قطر پیٹرولیم اور میرسک آئل سے ہزاروں ملازمین کو فارغ کر دیا گیا۔ دوسری جانب نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اپنی عالمی دفاتر میں سے ایک ہزار ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔ اس سے پہلے قطر کے ملکی صارفین کے لیے تیل کی قیمتوں میں اچانک تیس فیصد اضافہ کر دیا گیا تھا۔