اسلام آباد(مانیٹرنگ، این این آئی)کراچی پولیس آفس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد فوجی کمانڈوز کا آپریشن جاری ہے، اب تک تین دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جبکہ ایک پولیس اہلکار اور ایک سویلین سویپر شہید ہو چکے ہیں، ذرائع کے مطابق بیس افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے، عمارت کا تیسرا اور چوتھا فلور کلیئر کرا لیا گیا ہے،
ہسپتال ذرائع کے مطابق اب تک دو لاشیں اور دس زخمی لائے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ عمارت میں چالیس سے پچاس افراد موجود ہیں۔ حملہ آوروں سے سخت مقابلہ ابھی جاری ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کراچی پولیس آفس پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گرد حملے کا سخت نوٹس لے لیا۔وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے وزیراعلیٰ سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیراعظم نے دہشت گردوں کیخلاف بھرپور کارروائی پر پولیس اور سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین اور شاباش دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خاں کو دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کلین اپ میں وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون فراہم کرنے کی ہدایت کی۔شہبازشریف نے کہاکہ دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کیلئے پوری ریاستی قوت اور اشتراک عمل کو بروئے کار لانا ہوگا۔وزیراعظم نے کہاکہ دہشت گردوں نے ایک بار پھر سے کراچی کو نشانہ بنایا ہے،اس طر ح کی بزدلانہ کارروائیوں سے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ارادے اور عزم کو توڑا نہیں جا سکتا۔ وزیراعظم نے کہاکہ پوری قوم پولیس اور سیکورٹی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔وزیراعظم نے واقعہ میں زخمی ہونے والوں کی صحت یابی کیلئے دعا کی۔ دوسری جانب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کراچی پولیس آفس پر دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ
ملک دشمن عناصر کسی صورت اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔اپنے بیان میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں حصہ لینے والے سیکیورٹی اہل کاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گرد قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سلامتی اور استحکام پر ہونے والے ہر حملے سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ملک دشمن عناصر کسی صورت اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔