انقرہ /دمشق /اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)ترکیہ کے جنوب اور شمالی شام میں 7.8 شدت کے زلزلے نے تباہی مچادی جس کے نتیجے میں اب تک 2300سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے،زلزلے کے وقت لوگ گھروں میں سو رہے تھے،
کئی شہروں میں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جس کی وجہ سے ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے باعث ترک صوبہ حاطے میں قدرتی گیس پائپ لائن میں آگ بھڑک اٹھی، احتیاطی تدابیر کے طور پر حاطے میں قدرتی گیس کی فراہمی روک دی گئی ہے۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے سماجی رابطے کے ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تمام شہری جو زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ امید کرتے ہیں کہ ہم جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ملکی تاریخی میں سب سے شدید زلزلے کے نتیجے میں 912 افراد جاں بحق اور 5 ہزار 383 زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ترکیہ کے صدر کے مطابق 1939 کے بعد یہ ملک میں آنے والی سب سے بڑی آفت ہے جس میں 28 سو 18 گھر منہدم ہوگئے ہیں۔ادھر شام کی وزارت صحت نے بتایا کہ شام کے حکومت کے زیر قبضہ علاقوں میں 7.8 شدت کے زلزلے میں کم از کم 339 افراد ہلاک ہوگئے جس کا مرکز جنوب مشرقی ترکیہ میں تھا۔شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا کہ حلب، حما، لطاکیہ اور طرطوس کے شہروں سمیت حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں زلزلے سے کم از کم 339 افراد ہلاک اور لگ بھگ ایک ہزار 89 افراد زخمی ہوگئے۔