نئی دہلی (نیوزڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں 3بے گناہ کشمیریوں کو مجاہدین قرار دے کر جعلی مقابلے میں شہید کرنیوالے 6 بھارتی فوجیوں کو عمر قید کی سزا سنادی گئی، بھارتی فوج کی شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ڈی ایس ہڈا نے کرنل سمیت 6 اہلکاروں کے کورٹ مارشل کی توثیق کردی، بھارتی فوجی عدالت نے گذشتہ برس ان ملزمان کو عمر قید کی سزا کا حکم دیا تھا، مقامی اخبار کے مطابق مقبوضہ وادی میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے جس میں بے گناہ کشمیریوں کو قتل کئے جانے پر فوجی اہلکاروں کو سزا سنائی گئی ہو ۔ کپواڑہ کے ایک گائوں مچھیل میں اپریل 2010ء میں قابض بھارتی فوج کے درندہ صفت اہلکاروں نے کشمیری نوجوانوں شہزاد احمد ، ریاض احمد اور محمد شفیع کو بہتر روزگار کا جھانسہ دےکر لائن آف کنٹرول کے قریب سوناپنڈی پوسٹ پر لے جا کر شہید کرنے کے بعددعویٰ کیا تھا کہ مارے جانے والے افراد پاکستان سے داخل ہوئے تھے۔ کپواڑہ میں ہونے والے اس جعلی مقابلے کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے اور بھارتی سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور ان کے ساتھ جھڑپوں میں 123 افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے جبکہ ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔کشمیریوں کے غیر معمولی احتجاج پر بھارتی فوج کے 9 اہلکاروں اور دو مقامی لوگوں کے خلاف پولیس میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔