جمعرات‬‮ ، 19 جون‬‮ 2025 

وہ کسی کے بچے تھے تو یہ بھی تو کسی کے بچے ہیں، آخر حکومت کہاں ہے؟

datetime 19  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تھرپارکر: سول اسپتال مٹھی میں غذائی قلت کے شکار مزید 2 بچے دم توڑ گئے جس کے بعد رواں ماہ ہلاک بچوں کی تعداد 87 ہوگئی۔

حکومت سندھ کی لاپروائی اور عدم توجہ کے باعث ضلع تھرپارکر میں غذائی قلت کے شکار کمسن بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ نہ تھم سکا اور آج مزید 2  بچے دوران علاج مٹھی کے سول اسپتال میں چل بسے جس کے بعد 19 روز کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 87 بچوں سمیت 102 ہوگئی۔ گزشتہ تین ماہ سے غذائی قلت کے باعث ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 600 سے تجاوز کرگئی ہے۔

واضح رہے کہ ضلع تھرپارکر کے چاروں تحصیلوں میں گزشتہ 2 سال سے قحط نے بدترین ڈیرے ڈال رکھے ہیں جب کہ اس دوران نومولود اور کمسن بچوں سمیت سیکڑوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…