نئی دہلی (نیوز ڈیسک) سیاست میں کب کیا ہو جائے کوئی نہیں کہہ سکتا۔ ابھی دہلی میں اورنگزیب روڈ کی تختی پر اے پی جے عبدالکلام کا نام لکھا ہی تھا کہ ہندو قوم پرست نظریاتی تنظیم آر ایس ایس نے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ ’بھائی‘ پاکستان سے تعلقات استوار کرنے کی کوشش کرے۔ کیا آر ایس ایس نے اکھنڈ بھارت کا خواب ترک کردیا ہے؟ آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ پاکستان اور باقی ہمسایہ ممالک کبھی ایک ہی جسم (ہندوستان) کا حصہ ہوا کرتے تھے اور ’ایک ہی کنبہ ہو تو بھائیوں میں اختلافات ہو جاتے ہیں‘ اور جن قوموں کے درمیان تاریخی اور جغرافیائی اعتبار سے رشتے ہیں، ان سے تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔ یہ بالکل غیرمعمولی مشورہ ہے جس کے غیرمعمولی نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے خود یہ واضح کیا ہے کہ وہ آر ایس ایس کے رکن ہیں اور وزیراعظم نریندر مودی بھی، اب یہ مشورہ ملنے کے بعد شاید دونوں سر جوڑ کربیٹھے ہوں گے کہ بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے لیے کیا بہانہ اختیار کیا جائے اور شاید ذہن میں یہ سوال بھی ضرور آیا ہوگا کہ اگر بات کرنی ہی تھی تو 15 دن پہلے بھی بتا سکتے تھے۔ ایک چھوٹا سا مسئلہ ابھی باقی ہے۔ حال ہی میں حکومت نے مذہب کی بنیاد پر آبادی کے اعداد و شمار جاری کیے تھے جن سے الگ الگ نتائج اخذ کیے گئے۔کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ گزشتہ دس برسوں میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کی شرح سب سے زیادہ تیزی کے ساتھ کم ہوئی ہے لیکن ہندو تنظیموں نے تصویر کا دوسرا رخ دیکھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں ہندوو¿ں کی آبادی کا تناسب پہلی مرتبہ 80 فیصد سے کم ہوا ہے اور اب آر ایس ایس نے اس پس منظر میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی کی سفارشات کا انتظار ہے لیکن ایک ہندو مذہبی رہنما کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ اگر وہ دو سے زیادہ بچے پیدا کریں تو انھیں سزا دی جانی چاہیے۔ ہوسکتا ہے کہ آر ایس ایس کی کمیٹی یہ سفارش کرے کہ جیسے بھارت اور پاکستان بھائی ہیں، ویسے ہی ہندو اور مسلمان بھی، اور بھتیجے بھتیجیوں کی پیدائش پر خوشیاں منائی جاتی ہیں، سزاو¿ں کا ذکر نہیں ہوتا، ہاں اتنا ضرور ہے کہ ہم اپنے بھائیوں کو یہ سمجھانے کی کوشش کریں گے کہ اگر کنبہ چھوٹا ہوگا تو بچوں کی بہتر پرورش کی جاسکتی ہے۔ اور ہاں، اورنگزیب روڈ کی نئی تختی پر بھی نگاہ رکھیے گا، کہیں راتوں رات نام دوبارہ نہ تبدیل کر دیا جائے کیونکہ اورنگزیب عالم گیر نے 300 سال پہلے اکھنڈ بھارت کا خواب سچ کرکے دکھایا تھا، اس وقت مغلیہ سلطنت کی سرحدیں اکھنڈ بھارت کے اس تصور کے بہت قریب تھیں جو آر ایس ایس کے رہنماو¿ں نے سنہ 1960 کے عشرے میں پیش کیا تھا۔