کراچی(این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مرکز بہادر آباد سے متصل پارک میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہیکہ اتوارکو ہونے والے غیر منصفانہ اور دھاندلی زدہ بلدیاتی الیکشن میں کراچی حیدرآباد جیت گیااوردھاندلی ہار گئی ووٹ کاسٹ ہونے کی تعداد کو ٹھپے نے شکست دی ہے
شہری سندھ کے عوام نے انتخابات چھیننے کو مسترد کرتے ہوئے اپنے حق میں فیصلہ دیا ہے آج ایم کیو ایم حق پرست عوام کو سلام پیش کرتی ہے ایم کیو ایم عوام کے دلوں میں رہتی ہے عوام نے آج ثابت کردیاہے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی و حیدرآبادسمیت ٹھٹہ،بدین،سجاول،جامشورو، مٹیاری،ٹندوالہ یاراور دادو میں آج کا ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہاہم آج کے بلدیاتی انتخابات کی دھاندلی کا آنکھوں دیکھا حال ویڈیوز کی شکل میں ثبوت کے طور پر پیش کر رہے ہیں تاکہ آپ کے توسط سے عوام بھی حقیقت سے آشنا ہوسکیں الیکشن کمیشن بھی دیکھے کیا اس طرح کروائے گئے الیکشن عوام کی نمائندگی کرتے ہیں؟آج کے الیکشن میں جیتنے والی جماعت شہر کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں گی؟ساتھ اسکے پولیس اہلکاروں سے بھی ہمدردی ہے کہ انھوں نے اپنی نوکری بچانے کیلئے ٹھپے لگائے۔ کراچی کی 73 یوسیز کم بنائی گئیں ہیں جن کو پیپلز پارٹی نے بھی تسلیم کیا ہے الیکشن کمیشن نے سب جانتے بوجھتے ہوئے بھی انصاف نہیں کیاسپریم کورٹ سمیت تمام معزز عدالتوں اور حکومتوں نے تسلیم کیاکہ پری پول ریگنگ ہوچکی ہے۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم انتخابی سیاست اور ایوانوں کی مرہون منت نہیں ہم اصول ہار کر انتخابات نہیں جیتنا چاہتے 1997 میں بھی ایم کیو ایم نے بائیکاٹ کیا تھااس وقت کی مقتدر قوتوں نے ایم کیو ایم کی منت سماجت کر کے صوبائی اسمبلی کے الیکشن پر قائل کیا2001 میں موقع تھا
جماعت اسلامی کے پاس کے وہ شہرکی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرتی لیکن جماعت اسلامی نے وہ وقت اور موقع خود کی نااہلی کے سبب گنوادیاجماعت اسلامی کراچی کے عوام کی مسترد شدہ جماعت ہے2005 میں لاہور کے مئیر کو کراچی کی ترقی کی مثال دینا پڑتی تھی کراچی والے حوصلہ رکھیں ایم کیو ایم ان کی نمائندگی کرتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سب کا ہے اس کو کسی پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دینگے ایوان اور سڑکیں ہماری ہیں ہم نے دھاندلی کے خلاف اپنے آپ کو الیکشن سے دستبردار کیا ہے انتخابات لڑنا ہمارا مقصد نہیں ہماراسیاسی نظریہ ہمارے ساتھ ہے ہم اپنے ذاتی مفاد کق بالائے طاق رکھ کر عوام کے بہتر مفاد میں فیصلہ کرتے ہیں۔اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
انتخابات جیسے ہوئے آپ کے سامنے ہے ایک دھاندلی الیکشن سے پہلے حلقہ بندیوں کی وجہ سے ہوئی70 سیٹوں کی کمی کی وجہ سے ایم کیو ایم آج کے بلدیاتی انتخاب سے دستبردار ہوئی ہے2005 سے اقتدار اکانتظار کرنے والے لوگوں نے کراچی کی غضب شدہ سیٹوں پر سمجھوتا کیاآج جوبھی بلدیاتی الیکشن جیتے گا ایم کیو ایم کی دی گئی خیرات پر جیتے گا بلدیاتی اختیارات کے حصول کے بغیر انتخابی عمل میں حصہ لینا شہر سے ناانصافی ہے
کراچی کیلئے 400 ارب لینا ہے، اسکے لئے جدوجہد کرنی ہے۔انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے معاملے میں الیکشن کمیشن جانبدارانہ رہااپنے فرائض سے غفلت برتی اور غیر منصفانہ طرز عمل اختیار کیاجنہوں نے آج ہمارے حقوق کا سودا کرتے ہوئے الیکشن میں حصہ لیا انکو یہ شہر کبھی معاف نہیں کرے گا۔اس موقع پر سیدمصطفی کمال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دستبرداری اجارہ داری قائم کرنے کے لیے نہیں بلکہ حقوق کے لئے ہے آج سے ہماری جدوجہدکا آغاز ہوگیا ہے
میئر کوئی بھی بن جائے لیکن کراچی حیدرآبادسمیت دیگر علاقوں کے عوام کیلئے کوئی بھی کام نہیں کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ 73یو سیز کم بنائی گئیں ہیں جن میں سے مہینوں کے بعد پیپلز پارٹی وسندھ حکومت نے ہمارے دلائل کو مان کر53 یونین کونسلز پر اپنی غلطی تسلیم کی آرٹیکل 10اے کے بعد الیکشن کمیشن کے نا ماننے کا اختیار ہی نہیں بنتا۔اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما انیس احمد،قائم خانی،خواجہ اظہار الحسن،عبدالوسیم،سید امین الحق،کشور زہرا سمیت دیگر اراکین رابطہ کمیٹی بھی موجود تھے۔