ملتان (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ2022ء ملکی سیاست کا سیاہ ترین سال تھا، ایک سازش کے ذریعے منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا،چلتی ترقی کا سفر روک دیا گیا،نا اہل اور امپورٹڈ حکمرانوں کی وجہ سے ملکی معیشت کا بھٹہ بیٹھ گیا،
تمام اعشاریہ مثبت سے منفی میں چلے گئے۔ حکومت نے 8ماہ میں اپنے خلاف کیسز ختم کروائے اور عوام کے منہ سے نوالہ چھین لیا،مہنگائی 70 سال کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی،سیاسی عدم استحکام عروج پر پہنچ گیا، عمران خان نے سیاسی عدم استحکام کے خاتمے کیلئے ملکی میں فوری اور شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا،امپورٹڈ حکمران الیکشن کمیشن سے ملکر سیاست کو کھلواڑہ بنا رہے ہیں، عوامی مینڈیٹ کا مذاق اڑایا جا رہاہے،ملک شدید ترین بحرانوں کی زد میں ہے، بحرانوں سے نکالنے کا واحد حل فوری اور شفاف انتخابات ہیں،حکومت کو ملک بچانے کیلئے فوری انتخابات کروانے ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز این اے 156، پی پی 217 میں مختلف مقامات پر کروڑوں روپوں کی لاگت سے سیوریج منصوبوں کے افتتاح اور استقبالیہ تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا ضمنی انتخابات میں قوم نے دو مرتبہ امپورٹڈ حکمرانوں کو شکست دیکر پیغام دیا کہ حکمرانوں کو اقتدار سے الگ ہونا چاہیے اور ملک کے مستقبل کا فیصلہ عوام کو کرنے دیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ عوام کی رائے کا احترام کرنا چاہیے، تحریک انصاف کی مقبولیت اور اپنی شکست سے گھبرا کر حکمران الیکشن سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں، فوری الیکشن عوام کامطالبہ ہے، عوام کی آراء ہی جمہوریت کا نام ہے۔ انہوںنے کہاکہ ملک انتخابات کی طرف بڑھ رہا ہے،پی ٹی آئی کارکن تیاری کریں۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن میں پی ڈی ایم کو واضح شکست ہوگی،
عمران خان ایک بار پھر ملک کے وزیراعظم ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ملتان کا سیوریج نظام انتہائی بوسیدہ ہے اور بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے ناکافی ہے۔ جاپانی ڈونر ایجنسی جائیکا کے تعاون سے بوسیدہ سیوریج اور واٹر سپلائی لائنوں کی تبدیلی کے اربوں روپے کے میگا پراجیکٹ پر کام جاری ہے جس کی تکمیل سے ملتان کے عوام کو سیوریج کے بوسیدہ نظام سے نجات ملے گی اور واسا کی شکایات میں کمی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ این اے 156 اور بالخصوص پی پی217 میں سب سے بڑا مسئلہ اور عوام کو درپیش مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ سیوریج بوسیدہ و پرانا نظام ہے،یہاں کی عوام کے دیرینہ مسائل میں سے سیوریج کے مسائل تھے۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن کے دنوں میں عوام سے وعدہ کی تھا کہ پی پی 217 کی عوام کو سیوریج کے مسائل سے نجات دلائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ الحمداللہ اڑھائی کورٹ کی لاگت سے رنگیل پور اولکھ پل پر 48 انچ کی نئی سیوریج لائن بچھ چکی ہے،
جو اڑھائی کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہوئی ہے جبکہ سمیع ٹاؤن‘ گلزار مدینہ مسجد والی گلی میں 60 لاکھ کی لاگت سے سیوریج منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ رہا ہوں جبکہ رانا دال فیکٹری تا سگو چوک اور بستی سلطان پورہ پرائمری سکول کے نزدیک ایک کروڑ کی لاگت سے شروع ہونے والے سیوریج کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ رہا ہوں جن کی تکمیل سے ان یونین کونسلوں کے عوام کو سیوریج کے مسائل سے نجات ملے گی۔انہوں نے ایم ڈی واسا اور دیگر افسران کو ہدایت کی کہ سیوریج منصوبے شفاف طریقے سے بروقت مکمل کئے جائیں، اور ان منصوبوں کی کوالٹی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ میں اہلیان علاقہ سے درخواست کرونگا کہ ان منصوبوں کی خود نگرانی کریں اور کہیں ناقص میٹریل استعمال ہو رہا ہوں تو میرے علم میں لایا جائے کیونکہ یہ منصوبے عوامی فنڈز کے ذریعے مکمل ہو رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہماری خواہش ہے عوام کا فنڈز عوام کی ترقی پر خرچ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دوران اقتدار جو بھی موقع ملا تمام وسائل اور توانائیاں حلقے کی ترقی پر خرچ کیں اور آئندہ بھی اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو ترقیاتی منصوبے ترجیح بنیادوں پر مکمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے دوران عوام سے کئے گئے تمام وعدے مکمل کررہے ہیں ہمارا ماضی گواہ ہے جو وعدہ کیا پورا کیا، اقتدار میں آنے کے بعد عوام سے رابطے میں رہے اور اب بھی رابطے میں ہیں۔
انہوں نے ملتان میں مصروف دن گزارا،یوسی 46 میں پی ٹی آئی رہنما ملک نذیر کالرو کے گھر استقبالیہ میں شرکت کی۔ پختون برادری کے رہنما معمور خان کے استقبالیہ میں شرکت کی۔ سگو چوک پر سگو برداری کی جانب سے استقبالیہ میں شرکت کی،حمید بھٹہ،خورشید بھٹہ اور ملک قیصر بھٹہ کی جانب سے استقبالیہ میں شرکت کی۔ پی ٹی آئی یوتھ کے رہنما رانا روحیل کی جانب سے استقبالیہ میں شرکت کی۔ آرائیں برادری کے سرکردہ رہنما چودھری جاوید انور کی جانب سے استقبالیہ میں شرکت کی۔ پی ٹی آئی رہنما اشرف ڈی سی کی جانب سے استقبالیہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما رانا عبدالجبار، ملک نیاز آرائیں، رانا سجاد حمید، ملک مقبول آرائیں، ملک مشتاق تھہیم، قادر بخش تھہیم ودیگر عمائدین علاقہ موجود تھے۔