منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

جلاوطنی کی تلخ یادیں لیے افغان دو شیزائیں پیرس کے تھیٹر پرجلوہ گر ہو گئیں

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی )افغانستان میں طالبان رجیم کے جبرو ستم کا شکار افغان خواتین بالخصوص نوجوان لڑکیاں بیرون ملک جہاں اپنے پیارے ملک اور پیاروں سے دور ہونے کے صدموں کا شکار ہیں تو وہیں وہ وطن واپسی کے لییپرامید بھی ہیں۔اپنے ملک میں افراتفری سے بچنے کے لیے فرانس پہنچنے

کے ایک سال سے زیادہ عرصے کے بعد نوجوان افغان اداکارائیں لیون میں اسٹیج پر جبری جلاوطنی اور جدید افغانستان کے خواب کی کہانی سناتی ہیں۔نوجوان خواتین کی عمریں 19 سے 25 سال کے درمیان ہیں اور انہوں نے سیاسی پناہ گزینوں کا درجہ حاصل کر لیا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر یونیورسٹی میں داخل ہیں اور کچھ پارٹ ٹائم جاب بھی کررہی ہیں۔وہ مترجم کے ساتھ انٹرویو دیتی ہیں اور خود اپنی مادری زبان دری بولتی ہیں۔ ان کی مسکراہٹ، اشارے اور بعض اوقات نظریں بھی اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ وہ اکثر کسی سوال کا ترجمہ کرنے سے پہلے ہی سمجھ جاتی ہیں۔فریشتہ، شگوفہ، عطیفہ، حسنیہ اور دیگر نو نوجوان خواتین نے نوجوان مقامی ڈائریکٹر نعیم کریمی کی نگرانی میں تھیٹر کا شوق اپنی نوعمری میں دریافت کیا۔ کریمی خود بھی جلاوطن ہیں۔ ان کے خاندان کے افراد ان کے تھیٹر کے جذبے کو پسند نہیں کرتے تھیاور انہیں ریہرسل میں حصہ لینے کی اجازت دینے کے لیے قائل کرنا پڑا۔ پھر انھیں جلاوطنی میں جانے کی اجازت دینا پڑی۔ ان کی کچھ خواتین دوست افغانستان میں رہ گئی ہیں۔اپنے شو کے عنوان سے دی لوسٹ ڈریم اور لیون میں نیو جنریشن تھیٹر کے ساتھ تیارنوجوان اداکاراں نے الفاظ کے ساتھ خوشگوار یادیں تازہ کیں اور اگست 2021 میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کا ذکر کرتے ہوئے آنسو بہائے۔اداکارائیں اپنے ملک کے لیے پرانی یادوں کا اظہار کرتی ہیں

“غفلت کے ذریعے مسلط کردہ ظلم سے جلاوطنی کے بارے میں بات کرتی ہیں اور ایک دن ایک ایسے معاشرے کی تعمیر نو کے لیے اپنی امید کرتی ہیں جو ان کے خوابوں پر پورا اترتا ہے۔

ہمارے پیارے ملک کیا آپ اپنے بچوں کے بغیر تنہا محسوس نہیں کرتے جنہوں نے آپ کو چھوڑ دیا؟ڈرامے کی ایک اداکارہ کہتی ہے، جسے دری زبان میں فرانسیسی سب ٹائٹلز کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…