منگل‬‮ ، 21 اکتوبر‬‮ 2025 

انتخابی معاملات میں الیکشن کمیشن اسپیشلسٹ ہے، چیف جسٹس

datetime 14  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطابندیال نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واڈا کی نااہلی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران کہا ہے کہ انتخابی معاملات میں الیکشن کمیشن اسپیشلسٹ ہے۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عائشہ ملک

پر تین رکنی بینچ نے فیصل واڈا کی جانب سے تاحیات نااہلی کے الیکشن کمیشن کے خلاف دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی۔چیف جسٹس نے سماعت کے دوران کہا کہ الیکشن کمیشن کو مضبوط اور بااختیار بنانا چاہتے ہیں، نہیں چاہتے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ کوئی رٹ میں اڑاتا رہے۔چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ انتخابی معاملات میں الیکشن کمیشن اسپیشلسٹ ہے۔فیصل واڈا کی تاحیات نااہلی کے حوالے سے چیف جسٹس نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے تاحیات نااہلی کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو حقائق کے تعین کے لیے مقدمہ ہائی کورٹ نے ہی بھیجا تھا، جس پر فیصل واڈا کے وکیل وسیم سجاد نے کہا کہ کیا ہائی کورٹ کے کہنے سے الیکشن کمیشن عدالت بن جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر فیصلہ ہی نہیں دیا اور الیکشن کمیشن نے حقائق کا تعین بھی درست انداز میں نہیں کیا۔فیصل واڈا کے وکیل نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کے اہلکاروں پر جرح کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیا کہ فیصل واڈا نے شہریت چھوڑنے کے لیے رجوع کاغذات جمع کرانے کے بعد کیا تھا۔وکیل وسیم سجاد نے کہا کہ بطور سینیٹر فیصل واڈا پر کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں کیا گیا۔فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے وسیم سجاد نے کہا کہ الیکشن کمیشن عدالت نہیں جو تاحیات نااہلی کا ڈیکلریشن دے سکے۔

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما فیصل واڈا کی درخواست پر مزید سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔یاد رہے کہ ای سی پی نے فیصل واڈا کے خلاف دوہری شہریت پر نااہلی کی درخواستوں پر فیصلہ 23 دسمبر 2021 کو محفوظ کیا تھا۔محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو آئین کے آرٹیکل 62 (ون) (ف) کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا تھا

جبکہ انہیں بطور رکن قومی اسمبلی حاصل کی گئی تنخواہ اور مراعات دو ماہ میں واپس کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔اس کے علاوہ ای سی پی نے فیصل واڈا کے بطور سینیٹر منتخب ہونے کا نوٹی فکیشن بھی واپس لے لیا تھا جبکہ ان کی جانب سے بحیثیت رکن قومی اسمبلی، سینیٹ انتخابات میں ڈالے گئے ووٹ کو بھی ‘غلط’ قرار دیا گیا تھا۔فیصل واڈا پر الزام تھا کہ انہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑتے ہوئے اپنی دوہری شہریت کو چھپایا تھا۔

فیصل واڈا نااہلی کیس 22 ماہ سے زائد عرصے تک زیر سماعت رہا، مذکورہ کیس پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی کیس پر سماعت ہوئی۔فیصل واڈا کی دوہری شہریت کے خلاف قادر مندوخیل کی جانب سے 2018 میں درخواست دائر کی گئی تھی۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ جس وقت فیصل واڈا نے قومی اسمبلی کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے اس وقت وہ دوہری شہریت کے حامل اور امریکی شہری تھے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ فیصل واڈا نے انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے الیکشن کمیشن میں ایک بیانِ حلفی دائر کیا تھا کہ وہ کسی دوسرے ملک کے شہری نہیں ہے۔درخواست میں مقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ انہوں نے جھوٹا بیانِ حلفی جمع کرایا تھا اس لیے آئین کی دفعہ 62 (1) (ف) کے تحت وہ نااہل ہیں۔درخواست کی سماعت کے دوران سابق وزیر کے وکیل کا کہنا تھا کہ فیصل واڈا نے کوئی جھوٹ نہیں بولا، کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے قبل انہوں نے اپنا غیر ملکی پاسپورٹ منسوخ کروا دیا تھا۔سماعت کے دوران فیصل واڈا کے وکیل بیرسٹر معید نے ان کا پیدائشی سرٹیفکیٹ کمیشن میں جمع کروایا اور بتایا تھا کہ فیصل واڈا امریکی ریاست کیلی فورنیا میں پیدا ہوئے تھے اور پیدائشی طور پر امریکی شہری تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آرتھرپائول


آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…