پشاور میں آرمی پبلک اسکول میں ہونے والا دہشت گردی کا واقعہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں بلکہ دنیا کے کئی ممالک میں دہشت گرد اب تک کئی تعلیمی اداروں کو نشانہ بنا چکے ہیں جب سفاک دہشت گردوں نے تعلیم کے چراغ روشن کرنے اور ہنستے کھیلتے معصوم بچوں کے خون کی ہولی کھیل کر سیکڑوں ماؤں کے لخت جگر ان سے چھین لیے ہیں۔
دسمبر,16 2014: پشاور میں ہونے والے آرمی پبلک اسکول میں 132 معصوم پھول دہشت گردوں کی حیوانیت اور درندگی کا شکار ہوئے جب کہ دہشت گرد صوبہ خیبر پختون خوا اور قبائلی علاقوں میں اکثر اسکولوں کو نشانہ بناکر انہیں تباہ کردیتے ہیں ۔
اپریل14, 2014: نائجیریا میں شد ت پسند گروپ بوکو حرام نے اسکول کی 276 طالبات کو اغوا کرلیا جس میں سے 219 ابھی بھی لاپتہ ہیں جب کہ بوکوحرام اس کے علاوہ بھی اسکولوں کو نشانہ بناتی رہی ہے۔
دسمبر14, 2013: امریکی ریاست کونیکٹی کٹ میں نیوٹاون ایلیمنٹری اسکول میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 6 ٹیچرز اور 20 بچے دہشت گردی کا شکار ہوئے۔
جولائی22, 2011: ناروے میں بچوں کا جاری سمر کیمپ دہشت گردی کا نشانہ بنا جس میں استاتذہ اور بچوں سمیت 77 افراد دہشت گردوں کی سفاکیت کا نشانہ بن گئے۔
اپریل200716: امریکی ریاست ورجینیا میں فائرنگ سے طلبا سمیت 32 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ اس کے علاوہ مختلف امریکی ریاستوں میں اسکول میں فائرنگ کئی واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں جس میں متعدد طلبا ہلاک ہو چکے ہیں۔
یکم ستمبر2004: روسی شہر بیسلان میں دہشت گردوں نے ایک اسکول پر قبضہ کرکے 1200 لوگوں کو یرغمال بنا لیا اور 3 دن تک جاری اس محاصرے میں 331 افراد کو ہلاک کردیا گیا جس میں 186 بچوں کی زندگیوں کے چراغ بھی گل کردیئے گئے۔
جنوری28, 1999: فلپائن کے علاقے کوٹاباٹو سے مورو اسلامک لبریشن فرنٹ نے 70 اساتذہ اور 500 طلبا کو اغوا کرلیا جنہیں بعدا زاں رہا کردیا گیا۔
اپریل20, 1999: کولوراڈو کے علاقے کولمبائن کے ایک اسکول میں فائرنگ سے کئی بچوں سمیت 13 افراد جان کی بازی ہار گئے۔