ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

اور کب کب یوں ماوں کی گود اجڑی ہیں؟ دنیا بھر میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے کچھ تعلیمی ادارے تاریخ کے آئینے میں

datetime 16  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور میں آرمی پبلک اسکول میں ہونے والا دہشت گردی کا واقعہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں بلکہ دنیا کے کئی ممالک میں دہشت گرد اب تک کئی تعلیمی اداروں کو نشانہ بنا چکے ہیں جب سفاک دہشت گردوں نے تعلیم کے چراغ روشن کرنے  اور ہنستے کھیلتے معصوم بچوں کے خون  کی ہولی  کھیل کر سیکڑوں ماؤں کے لخت جگر ان سے  چھین لیے ہیں۔

دسمبر,16 2014: پشاور میں ہونے والے آرمی پبلک اسکول میں 132 معصوم پھول دہشت گردوں کی حیوانیت اور درندگی کا شکار ہوئے جب کہ   دہشت گرد  صوبہ خیبر پختون خوا اور قبائلی علاقوں میں اکثر اسکولوں کو نشانہ بناکر انہیں تباہ کردیتے ہیں ۔

 اپریل14, 2014: نائجیریا میں شد ت پسند گروپ بوکو حرام نے اسکول کی 276 طالبات کو اغوا کرلیا جس میں سے 219 ابھی بھی لاپتہ ہیں جب کہ بوکوحرام اس کے علاوہ بھی  اسکولوں کو نشانہ بناتی رہی ہے۔

 دسمبر14, 2013: امریکی ریاست کونیکٹی کٹ میں نیوٹاون ایلیمنٹری اسکول میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 6 ٹیچرز اور 20 بچے دہشت گردی کا شکار ہوئے۔

 جولائی22, 2011: ناروے میں بچوں کا جاری سمر کیمپ دہشت گردی کا نشانہ بنا جس میں استاتذہ اور بچوں سمیت 77 افراد دہشت گردوں کی سفاکیت کا نشانہ بن گئے۔

 اپریل200716: امریکی ریاست ورجینیا میں فائرنگ سے طلبا سمیت 32 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ اس کے علاوہ مختلف امریکی ریاستوں میں اسکول میں فائرنگ کئی واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں جس میں متعدد طلبا ہلاک ہو چکے ہیں۔

 یکم ستمبر2004: روسی شہر بیسلان میں دہشت گردوں نے ایک اسکول پر قبضہ کرکے 1200 لوگوں کو یرغمال بنا لیا اور 3 دن تک جاری اس محاصرے میں 331 افراد کو ہلاک کردیا گیا جس میں 186 بچوں کی زندگیوں کے چراغ بھی گل کردیئے گئے۔

 جنوری28, 1999: فلپائن کے علاقے کوٹاباٹو سے مورو اسلامک لبریشن فرنٹ نے 70 اساتذہ  اور 500 طلبا کو اغوا کرلیا جنہیں بعدا زاں رہا کردیا گیا۔

 اپریل20, 1999: کولوراڈو کے علاقے کولمبائن کے ایک اسکول میں فائرنگ سے کئی بچوں سمیت 13 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…