ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

جانے کس جرم کی سزا پائی یاد نہیں، کلک کریں اور پڑھیں دل دھلا دینے والی ایک تحریر

datetime 16  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آہ و بکا، چینخیں ، تکلیف،  فریاد، آنسو، آہیں، بین کرتی مائیں اور ضبظ کے آخری لمحات سے گزرتے باپ۔ ان سب کے سامنے افسوس کا لفظ بہت چھوٹا محسوس ہورہا ہے مجھے۔ 136 بچوں سمیت تقریباَ 138 افراد شہید  اور 245 سے زائد زخمی ہوگئے۔ سوگ، مذمتی بیانات، دکھ ، افسوس کا اظہار، متفقہ قراردادیں منظور، محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا کی جانب سے 2 اور 5 لاکھ فی کس دینے کا اعلان، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم اور بس؟ کیا یہ سب کچھ کرنا ان معصوم بچوں کی شہادت کے لئے کافی ہے؟

آج تقریبا صبح 11 بجے سے شروع ہونے والی بدترین دہشتگردی نے ساری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔ چاروں اطراف 15 دھماکوں کی آوزیں سنی گئیں ہیں۔ تاہم 6 دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا جاچکا ہے۔ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے ترجمان محمد عمر خراسانی کے مطابق  یہ کارروائی شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضربِ عضب اور خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن خیبر ون کے جواب میں ہے۔ اس بیان کے بعد ہمارے سامنے دہشت گردوں کے عزام کھل کر سامنے آگئے ہیں، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ رکنے یا ڈرنے والے نہیں بلکہ مزید پلٹ کر وار کرنے کا کھلم کھلا اعلان کررہے ہیں۔ آپریشن کے ردعمل کا امکان تھا اور ہماری فوج دہشت گردوں کے نمٹنے کے لئے حکمت عملی بھی تیار کررہی تھی، لیکن کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ اس تمام جنگ میں ہمارے مستقبل کے معماروں کی خون کی ہولی کھیلی جائے گی ؟ انہیں ایک جامع منصوبے کے تحت موت کے گھاٹ اتار دیا جائے گا، شاید ان معصوم فرشتوں کو قوم کا سرمایہ ہونے کی سزا دی گئی ہے۔

سانحہ پشاور پاکستان کی تاریخ کا بدترین سانحہ ہے، شیری رحمان

دہشت گرد بزدلانہ کارروائیاں کررہے ہیں، وزیراعظم نواز شریف

تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں مسلح دہشت گردوں کے خلاف ایک پچ پر آجائیں ، الطاف حسین

غرض یہ کہ ہر طرح کے مذمتی بیانات اور تکلیف دہ مناظر دیکھ کر میری آنکھیں دھندلا گئیں۔ نہیں اب نہیں، بالکل بھی نہیں، ان معصوموں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، ہمیں لڑنا ہے اور ہم لڑیں گے ان تمام دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف جو ملک کا امن و سکون برباد کرنا چاہتے ہیں، ہر ابھرتی ہوئی آواز کو دبا دینا چاہتے ہیں، مذہب کے نام پر معصوموں کے خون کی ہولی کھیلتے ہیں، یہاں تک کہ دن دہاڑے مسجدوں، اسکولوں، بازاروں، گلی محلوں پر بھی حملہ کرنے سے گریز نہیں کرتے۔ آئیں مل کر عہد کریں کہ ہمیں لڑنا ہے اور ہم مل کر اس ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک لڑیں گے۔ آئیں عہد کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…