لاہور (آن لائن )سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے لندن میں بولنگ شروع کر دی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا پاکستان میں ری ہیب کرانے کے لیے ایک بھی بندہ نہیں۔عاقب جاوید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سوال کیا کہ نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کا نام تو رکھ دیا ہے وہاں سہولیات کیا ہیں؟
اگر شروع میں شاہین آفریدی کا خیال رکھا جاتا، انہیں 45 دن نہ گھمایا جاتا تو شاہین اس وقت فٹ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی صرف ہارڈ ہٹنگ کا نام نہیں، ہیری بروک کو دیکھیں 200 کے اسٹرائیک ریٹ سے کھیلتا ہے، ٹیکنیکل انداز میں شاٹس کھیلنا ہوتی ہیں، ہمارے سب کھلاڑی ٹیپ بال والی کرکٹ کھیلتے ہیں۔سابق کرکٹر نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی ایک ہی لائن میں شاٹس مارتے ہیں، مقابلے کے لیے اپنی اسکلز کو بہتر بنانا ہوگا،جو ایشیا کپ اور پاکستان میں بائونس کو نہیں کھیل پا رہے آسٹریلیا میں ان سے کیا توقع کریں گے؟عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ان بیچاروں کا کوئی قصور نہیں، ان کی ٹیکنیک ہی مضبوط نہیں، پچھلے برسوں میں آپ نے کام کیا کیا ہے اور سلیکشن کا معیار کیا رکھا ہوا ہے؟ شان مسعود کا صرف کم بیک کا حق بنتا ہے باقی کسی کھلاڑی کا کیسے بن سکتا ہے؟کم بیک کی کوئی پالیسی بنائیں، یہ ادھر سے باہر ہوتے ہیں پھر آ جاتے ہیں۔سابق کرکٹر نے کہا کہ ہماری اوسط رنز 160 ہے جب کہ انڈیا ، آسٹریلیا اور انگلینڈ 200 سے زائد کرتی ہیں، ہم ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں شروع سے ہیں لیکن ہم نے ڈیویلپ ہی نہیں کیا ،لاہور قلندرز جیسی ایک فرنچائز پلیئر ڈویلپمنٹ کر سکتی ہے تو یہ سب کیوں نہیں کرسکتے؟