لاہور(این این آئی ،مانیٹرنگ ڈیسک)ڈالر کی بیرون ملک غیرقانونی منتقلی اورسٹے بازی روکنے کے لیے حکومتی اداروں کے ساتھ حساس اداروں نے بھی کارروائیاں تیز کر دیں۔میڈیا رپورٹ کیمطابق حساس اداروں اور ایئرپورٹ ایجنسیوں نے ایئرپورٹس پر سختی شروع کردی ہے۔
ایئرپورٹس پر حساس اداروں کی مشکوک سامان اورافراد کی تلاشی کاعمل جاری ہے،مقصد ڈالر کی غیرقانونی طورپر منتقلی کے عمل کوروکنا ہے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ڈالر کی مصنوعی طریقہ سے قلت پیدا کرنے والے سٹہ بازوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔دوسری جانب معاشی ماہرین نے رواں مالی سال کے دوران روپیہ کی قدر مزید گر جانے کا امکان ظاہر کیا ہے۔معاشی ماہرین کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت آئندہ چند روز کے دوران 230 سے 235 روپے کی سطح تک پہنچ سکتی ہے۔جبکہ رواں مالی سال کے دوران انٹربینک میں ڈالر کی اوسط قیمت 250 روپے رہنے کا امکان ہے۔ ماہرین کے مطابق دوست ممالک سے توقعات کے باوجود قرض نہ ملنے، ترسیلات زر اور ایکسپورٹس میں کمی آنے کی وجہ سے مارکیٹ میں روپے پر بہت زیادہ دبائو ہے۔علاوہ ازیں تاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے باوجود روپے مسلسل کمزور ہورہا ہے ۔روپے کی کمزوری ملک کی معاشی و سیاسی حالات کی عکاسی کر رہی ہے اور اس پر دبائو میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ڈالر240روپے سے213روپے ہونے کے بعد دوبارہ سنبھل رہا ہے اور اس میں روز برو ز اضافہ ہورہا ہے۔