منگل‬‮ ، 10 جون‬‮ 2025 

یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پلانٹ کو بجلی منقطع

datetime 27  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز(این این آئی)یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی بجلی کئی گھنٹوں کے لیے منقطع ہونے پر دنیا تباہی سے بال بال بچ گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی گولہ باری سے قریبی کوئلے کے پاور اسٹیشن کے

گڑھوں میں آگ بھڑک اٹھی جس نے زاپوروزہیا پلانٹ کا پاور گرڈ سے رابطہ منقطع کر دیا۔یوکرین کے صدر نے روسی فوج کی نظروں میں سامنے پاور پلانٹ چلانے پر یوکرین کے تکنیکی ماہرین کی تعیرف کرتے ہوئے کہا کہ ڈیزل جنریٹرز کی بدولت پلانٹ میں کولنگ اور حفاظتی نظام کے لیے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ روس نے یوکرین اور تمام یورپی باشندوں کو ایسی صورتحال میں ڈال دیا ہے جو بڑی تباہی سے ایک قدم دور ہے، ہر منٹ جب روسی فوجی جوہری پاور اسٹیشن پر رہیں گے تو عالمی تباہی کا خطرہ رہے گا۔یوکرین کے 35 سالہ تاجر ولادیمیر(جس نے اپنا پورا نام بتانے سے انکار کردیا)نے کہا کہ یقینا ہر کوئی خوفزدہ ہے، میں چاہتا ہوں کہ صورت حال دوبارہ پرامن ہو جائے، میں چاہتا ہوں کہ بجلی کی قلت پر قابو پایا جائے اور اضافی سہولیات کو فعال کیا جائے۔یوکرین کی سرکاری نیوکلیئر کمپنی انرگوتوم کی جانب سے گہا کہ پلانٹ کی اپنی ضروریات کے لیے اب یوکرین کے بجلی کے نظام سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے جبکہ پلانٹ میں کام کرنے والے دو ری ایکٹروں میں سے ایک کو اس گرڈ سے دوبارہ جوڑ دیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…