لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریار خان نے ہوم سیریز کیلئے انڈیا جانے کا مشورہ رد کر دیا۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے نئے صدر اور پاکستان کے لیجنڈ بلے باز ظہیر عباس نے پیر کو کہا تھا کہ پی سی بی کو انڈیا کے ساتھ کرکٹ تعلقات بحال کرنے کیلئے لچک دکھاتے ہوئے دسمبر میں پڑوسی ملک کا دورہ کرنے کا سوچنا چاہیئے۔
تاہم، شہریار نے منگل کو ڈان سے گفتگو میں بتایا ’ہم باہمی سیریز کھیلنے کیلئے انڈیا نہیں جائیں گے۔ میں اپنا موقف واضح کرنے کیلئے بی سی سی آئی کو خط لکھنے جا رہا ہوں اور ہم اکتوبر تک اس خط کے جواب کا انتظار کریں گے‘۔خیال رہے کہ گزشتہ سال پی سی بی اور بی سی سی آئی کے درمیان طے پانے والی ایک مفاہمت کی یادداشت کے مطابق اگلے آٹھ سالوں میں چھ باہمی سیریز کھیلی جانا ہیں۔پی سی بی نے دسمبر میں پہلی سیریز کی میزبانی کرنا ہے لیکن ہندوستانی حکومت سیاسی وجوہات کی بنا پر بی سی سی آئی کو یو اے ای میں کھیلی جانے والی سیریز کی تصدیق کی اجازت نہیں دے رہی۔شہر یار کے مطابق’ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ باہمی سیریز کھیلنا نہیں چاہتے کیونکہ وہ سیاسی معاملات اٹھا رہے ہیں جبکہ پی سی بی کا ماننا ہے کہ کھیل اور سیاست کو الگ الگ رکھنا چاہیے‘۔
شہریار نے تسلیم کیا کہ سیریز نہ ہونے کی صورت میں پی سی بی بڑی آمدنی سے محروم ہو جائے گا۔’کرکٹ دونوں ملکوں کی عوام کیلئے تفریح کا بڑا ذریعہ ہے اور پاک-انڈیا سیریز ایشز سے بڑی ہے‘۔شہریار نے عندیہ دیا کہ سیریز نہ ہونے کی صورت میں مالی نقصان کم کرنے کیلئے پاکستان کے پاس پلان بی بھی ہے، جس پر عمل درآمد کا انحصار بی سی سی آئی کے حتمی فیصلے پر ہے۔
شہریار نے پلان بی کے حوالے سے کچھ بھی بتانے سے گریز کیا لیکن ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ اس کا کسی کرکٹ سرگرمی سے تعلق نہیں۔انڈیا سیریز نہ ہونے کی صورت میں پی سی بی کوپانچ کروڑ امریکی ڈالرز نقصان کا خدشہ ہے اور ایسے میں بورڈ کفایت شعاری کی بڑی مہم چلا سکتا ہے، جس میں عملہ کم کرنا بھی شامل ہے۔سلمان بٹ اور محمد آصف کے ڈومیسٹک سیزن میں کھیلنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شہریار نے بتایا کہ پی سی بی نے دونوں کھلاڑیوں کو بحالی پروگرام دیا ہے اور کھیل میں مرحلہ وار واپسی سے پہلے انہیں یہ پروگرام مکمل کرنا پڑے گا۔’بحالی پروگرام کے تحت آصف اور سلمان کو تمام ریجنز کا دورہ کرتے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں کو منفی سرگرمیوں کے نقصان سے آگاہ کرنا ہو گا‘۔شہریا ر کے مطابق، بحالی پروگرام کے بعدہی دونوں کھلاڑی کلب اور پھر گریڈ –ٹو کرکٹ کھیل سکیں گے۔
ہوم سیریز کیلئے انڈیا نہ جانے کا اعلان
26
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں