ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

کبھی بیٹی کو اس کے کزن کے ساتھ شادی کے لیے مجبور نہیں کیا،دعا زہرا کے والد کا قرآن سر پر رکھ کر بیان

datetime 23  جون‬‮  2022 |

کراچی (این این آئی)کراچی سے لاہور جاکر پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی نے قرآن سر پر رکھ کر کہا کہ انہوں نے کبھی اپنی بیٹی کو اس کے کزن زین کے ساتھ شادی کے لیے مجبور نہیں کیا۔سوشل میڈیا پر دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی کی ایک ویڈیو

وائرل ہورہی ہے جس میں وہ سر پر قرآن پاک رکھے اپنی بیٹی کی اس کے کزن کے ساتھ شادی کے حوالے سے بات کر رہے ہیں۔مہدی کاظمی نے کہا کہ دعا نے کبھی گھر میں کسی ظہیر کے حوالے کوئی بات نہیں کی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں ابھی بھی اپنی بیٹی اور زین کی شادی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا، اگر میں جھوٹ بول رہا ہوں تو اللہ کا قہر مجھ پر ابھی نازل ہوجائے اور میرے اس کرسی سے اٹھنے کی نوبت ہی نہ آئے۔دعا کے والد نے یہ بھی کہا کہ میں نے کبھی اپنی بیٹی پر ہاتھ نہیں اٹھایا، ہاں کبھی ڈانٹ دیتا تھا جیسے والدین بچوں کو ڈانتے ہیں لیکن کبھی کوئی ظلم نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ وہ اب بھی دعا اور ظہیر کی شادی کو پسند کی شادی نہیں مانتے، اس کے پیچھے کوئی اور وجہ ہے کیونکہ دعا نے کبھی گھر میں ایسی کوئی بات نہیں کی تھی۔خیال رہے کہ دعا نے اپنے انٹرویو میں والد پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ پلاٹ کے لالچ میں دعا کی شادی اس کے تایا کے بیٹے زین سے کروانا چاہتے تھے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ میں دعا زہرہ کے والد نے بیٹی کے اغوا سے متعلق اپنی درخواست واپس لے لی جس پر عدالت نے کیس نمٹادیا۔جمعرات کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دعا زہرا بازیابی کیس میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف والدین اپیل پر جسٹس سجادعلی شاہ، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دعا زہرہ کے والد عدالت میں پیش ہوئے

اور کہا کہ بیٹی سے صرف 5 منٹ کی ملاقات ہوئی۔ وکیل نے بتایا کہ کیس میں میڈیکل بورڈ نہیں بنا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی درخواست پر لڑکی کو لایا گیا اور مرضی پوچھ لی گئی، سندھ ہائی کورٹ نے لڑکی کو اپنی مرضی سے جانے کی اجازت دی، اب آپ کیا چاہتے ہیں؟ اس معاملے میں چائلڈ میرج کی بات تو سمجھ آتی ہے لیکن اغوا کا دعویٰ سمجھ نہیں آرہا، لڑکی دو عدالتوں میں اپنی مرضی سے جانے کا بیان دے چکی ہے۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ دو عدالتوں میں بیانات بھی ہوگئے، آپ کو کیا مسئلہ ہے، جب لڑکی خود بیانات دے رہی ہے، آگر آپ سے ملکر بھی وہ کہے کہ مجھے شوہر کے ساتھ جانا ہے تو پھر آپ کیا کہیں گے؟۔دعا کے والد عدالتی سوال کا اطمینان بخش جواب نا دے سکے۔سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اللہ نے بچہ شروع سے آزاد پیدا کیا ہے، ہم ان کے والد کا دکھ سمجھ سکتے ہیں، لیکن بچی کے بیانات ہو چکے ہیں، آپ کسی پر الزام نہیں لگا

سکتے کہ اس پر زبردستی کی گئی، اغوا تو ثابت ہی نہیں ہوتا، کم عمری کی شادی سمجھ آتی ہے، آپ اور آپ کی بیگم سکون سے بیٹی سے مل لیں 6 گھنٹے یا جتنے آپ چاہیں، بچی نے مرضی سے شادی کی اور اس کی بھی خواہشات ہیں، اصل میں آپ یہ چاہتے ہیں کہ عدالت اس شادی کا تعین کرے کہ یہ ٹھیک ہے یا نہیں۔والد مہدی کاظمی نے کہا کہ جی میں یہی چاہتا ہوں، لڑکی ابھی چھوٹی ہے، ہمارے ہاں ولی کے بغیر شادی نہیں ہوتی۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ شادی کی حیثیت کو چیلنج تو صرف لڑکی کر سکتی ہے، قانون تو واضح ہے، سندھ کے قانون کے تحت بھی نکاح ختم نہیں ہوتا،ہم بچی سے زبردستی نہیں کر سکتے۔جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے کہ آپ گارڈین کا کیس سیشن عدالت میں دائر کر سکتے ہیں، آپ سول سوٹ دائر کر سکتے ہیں، قانونی نکات کو سمجھیں، ہمیں کیس کی حساسیت کا اندازہ ہے مگر جذباتی ہونے کی ضرورت نہیں، آپ میرج ایکٹ

پڑھ لیں، لڑکی کی شادی کو صرف لڑکی ہی چیلنج کر سکتی ہے، ہراسانی اور اغوا کا کیس تو نہیں بنتا، اگر 16 سال سے کم عمر میں بھی شادی ہو تو نکاح رہتا ہے، نکاح تو آپ ختم نہیں کر سکتے، بھلے سے کم عمری میں نکاح ہو نکاح ختم نہیں ہوتا۔سپریم کورٹ نے دعا زہرا کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔ بعدازاں والد مہدی کاظمی کے وکیل نے اپنی درخواست واپس لینے کی استدعا کی جس پر عدالت نے کیس نمٹاتے ہوئے ان کی درخواست خارج کردی۔سپریم کورٹ نے مہدی کاظمی کو متعلقہ فورمز سے رجوع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ کیس ہمارے دائرہ کار میں نہیں آتا، دعا کی عمر سے متعلق میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے لیے مناسب فورم سے رجوع کرسکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…