کراچی(این این آئی)دعا زہرا کے والدین نے دعوی کیا ہے کہ بچی نے چیمبرمیں گھر واپس جانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کو سندھ ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پرعدالت کی ہدایت پردعا زہرا کی گھر والوں سے چیمبرمیں ملاقات کرائی گئی۔ملاقات کے بعد والد دعا زہرا
نے دعوی کیا کہ بچی گھر واپس جانا چاہتی ہے اور جج کے سامنے بیان بھی ریکارڈ کرانا چاہتی ہے۔ پولیس نے بچی کو والدین سے مزید ملاقات سے روک دیا ہے۔دعا زہرا کے والد کے مطابق ہم نے جج سے گزارش کی کہ بچی کا دوبارہ بیان ریکارڈ کیا جائے۔ جج صاحب نے بھی کہا کہ بیان ایک ہی دفعہ ہوتا ہے۔ مجھے انصاف کے دروازوں پر انصاف نہیں ملا۔بچی کے والد نے کہا کہ میں نے نادرا اور قومی دستاویزات بنوائی ہیں اگریہ قانونی دستاویزات ٹھیک نہیں ہیں تو ان دستاویزات کو آگ لگا دوں؟۔دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی نے وفاقی حکومت، ڈی جی رینجرز اور دیگر سے انصاف کی اپیل کی ہے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنمااور صوبائی وزیرترقی نسواں شہلا رضانے کہاہے کہ دعا زہرہ کیس میں ہمیں جج کے فیصلے کا انتظار ہے۔بدھ کوسندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہلا رضا نے کہا کہ بچی کی تاریخ پیدائش کا اسپتال کا سرٹیفکیٹ موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ میں لکھا ہے کہ لڑکی کی عمر 17 سال کے قریب ہے، کیا بچی کی ہڈیاں والدین کی شادی سے پہلے پیدا ہوگئی تھیں، میڈیکل رپورٹ پر جونیئر ایم ایل او کے دستخط ہیں۔انہوں نے کہاکہ میڈیکل رپورٹ پر دعا زہرہ کا نام بھی غلط درج ہے، لڑکی نے والدین سے ملاقات میں کہا ہے کہ والدین کے ساتھ جانا چاہتی ہوں ہمیں جج کے فیصلے کا انتظار ہے۔