منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

میں کیوں اپنی امریکہ کی نیشنلٹی چھوڑوں؟ شہباز گل کا اپنا گرین کارڈ جلانے سے انکار

datetime 7  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی)تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ میں امریکہ میں پڑھاتا ہوں ، جو کماتا ہوں پاکستان لیکر آتا ہوں ، میں کیوں وہاں کی نیشنلٹی چھوڑوں،تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بڑی تیزی کیساتھ وائرل ہورہی ہے جس میں صحافی ان سے سوال کرتے ہوئے نظر آتے ہیں ، امریکہ کی نیشنلٹی چھوڑنے

کے حوالے سے سوال پر شہباز گل نے کہا کہ ہمارے امریکہ کیساتھ سفارتی تعلقات ہیں، ہمارا وہاں سب کچھ کام کرتا ہے ، میں بہت اچھا کام کرتاہوں ، وہاں کے بچوں کو پڑھا تا ہوں اور جو کماتا ہوں پاکستان لیکر آتاہوں اور اپنی زندگی گزر بسر کرتا ہوں، میں کیوں امریکہ کی نیشنلٹی چھوڑوں؟اس سے قبل شہباز گل نے امریکی یونیورسٹی میں لیکچر دینے سے متعلق سوال پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہاں! میں لیکچر دیتا ہوں۔شہباز گل نے نجی ٹی وی سے گفتگو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے سوالات کےجوابات دیے۔شہباز گل کے مطابق میڈیا ہائوس نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے لاہور میں ایک پلاٹ خریدا تھا اس کا پیسا کہاں سے آیا؟ جس کے جواب میں شہباز گل نے لکھا کہ پلاٹ لاہور میں خریدا تھا، پیسے فیصل بینک بلو ایریا کے اپنے اکاؤنٹ سے کراس چیک میں ادا کیے اور FBR میں سب کچھ ڈکلئیر ہے۔ٹوئٹ میں دوسرا سوال تھا کہ کیا آپ لیکچر دیتے ہیں؟ جس کے جواب میں شہباز گل نے کہا کہ جی بالکل میں لیکچر دیتا ہوں میں ایک پروفیسر ہوں، کرپشن نہیں کرتا، ٹھیکے نہیں لیتا، حکومت سے کوئی تنخواہ نہیں لیتا اور اپنے شوق کے لیے بالکل لیکچر دیتا ہوں اور اس کی باقاعدہ اجازت لے رکھی ہے۔خیال رہے کہ میڈیا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ  شہباز گل یونیورسٹی آف الینوائے اربانا میں بطور کلینیکل اسسٹنٹ پروفیسر تعینات ہیں۔ یونیورسٹی کی جانب سے ایک تحریری جواب میں تصدیق کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اب بھی یونیورسٹی کے ملازم ہیں اور ان کی
سالانہ تنخواہ 124770 ڈالرز ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…