ریاض (این این آئی)سعودی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ مملکت اب تکٹھوس پیش رفت نہ ہونیکے باوجود حریف ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا پانچواں دور طے کرنے پرغورکررہی ہے۔ایران خطے میں اپنا طرزعمل تبدیل کرے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اگر 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کیا جاتا ہے تو
علاقائی ممالک کے خدشات کو دورکرنے کے لیے یہ نقطہ آغاز ہونا چاہیے نہ کہ اختتامی نقطہ۔انھوں نے کہاکہ الریاض ایران کے ساتھ مذاکرات میں دلچسپی رکھتا ہے۔اس کے لیے ایران کو ہمسایہ ممالک سے موجود بنیادی مسائل کو حل کرنے کا سنجیدہ عزم کرنے کی ضرورت ہوگی۔انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایک نیاطریقہ کار تلاش کرلیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ اب تک ہم نے ایران کی طرف سے ایسا نہیں دیکھا۔اگر ہم ان فائلوں پر ٹھوس پیش رفت دیکھتے ہیں توپھرمفاہمت ممکن ہے۔شہزادہ فیصل نے کہا کہ ایران حوثیوں کو بیلسٹک میزائل اور ڈرون کے پرزوں کے ساتھ ساتھ روایتی ہتھیار بھی مہیا کرتارہا ہے جبکہ ایران اور حوثی گروپ دونوں اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔انھوں نے یمن میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی قیادت میں تعطل کا شکار امن کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اس تنازع کو حل کرنے کا راستہ تلاش کرنے میں کوئی مدد نہیں ملی ہے لیکن اس کے باوجود ہم پرعزم ہیں اور ہم اقوام متحدہ کے ایلچی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔