کراچی(این این آئی)نسلہ ٹاور کی ایک بار پھر سندھ ہائی کورٹ میں گونج، سندھ ہائی کورٹ نے جمشید ٹائون میں بغیر منظوری کے پورشن کی تعمیرات سے متعلق درخواست پر ڈائریکٹر ایس بی سی اے جمشید ٹائون سے عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں
جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں بینچ نے جمشید ٹائون میں بغیر منظوری کے پورشن کی تعمیرات سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔2019 کے حکم نامے پر عمل نہ کرنے پر عدالت سخت برہم ہوگئی۔ جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ یہ سب کچھ ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے ہو رہا ہے۔ آپ بلڈرز کو مدد فراہم کر رہے ہیں ۔ بتائیں، بلڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کی؟ نسلہ ٹاور میں بلڈر اور ایس بی سی اے افسران کے خلاف ایف آئی آر ہوئی۔ عدالت نے ایس بی سی اے وکیل سے مکالمہ میں کہا کہ آپ کا پورا اسٹاف ملا ہوا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی مدد نہ ہو تو شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہو ہی نہیں سکتیں۔2019میں فیصلہ ہوا اب تک عمل کیوں نہیں کیا؟ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2019کا فیصلہ ہے، اب تک عمل نہیں کیا۔ عدالت نے ڈائریکٹر ایس بی سی اے جمشید ٹائون سے عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔ جمشید ٹائون میں پورشن کے خلاف منصورہ ظہیر نے درخواست دائر کر رکھی ہے۔