واشنگٹن/ریاض(این این آئی)امریکی دفتر خارجہ نے یمن کے شہر الحدیدہ کے ساحلی شہر کی سمندری حدود میں متحدہ عرب امارات کا پرچم بردار روابی نامی بحری جہاز کو ہائی جیک کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزارت خارجہ نے روابی کی ہائی جیکنگ کو بحیرہ احمر میں جہاز رانی کے لیے خطرے کے گھنٹی قرار دیا ۔ادھر یمن کی آئینی حکومت کی رٹ بحالی میں
معاون عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے کہا کہ تجارتی جہاز روابی کو ہائی جیک کرنے کا واقعہ بین الاقوامی انسانی قانون اور متعلقہ سمندری قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے،ترکی المالکی نے کہا کہ روابی پر جزیرہ سقطری میں سعودی فیلڈ ہسپتال چلانے کے لیے درکار آلات اور لوازمات لدے ہوئے تھے۔ ہسپتال نے جزیرے میں سکونت پذیر ہزاروں یمنی شہریوں کو طبی خدمات اور صحت نگہداشت کی سہولیات فراہم کی تھیں،المالکی نے مزید کہا کہ حوثیوں کو الصلیف بندرگاہ سے روابی جہاز چھوڑنا ہوگا- اس پر لدا ہوا تمام سامان بھی جو غیر حربی اور انسانی نوعیت کا ہے حوالے کرنا ہو گا،بریگیڈئر جنرل المالکی نے توجہ دلائی کہ اگر حوثیوں نے جہاز نہ چھوڑا تو ایسی صورت میں بین الاقوامی انسانی قانون اور متعلقہ سمندری قوانین کے بموجب ایسی تمام بندرگاہیں جائز عسکری ہدف بن جائیں گی جو جہاز کو ہائی جیک کرنے، ہائی جیکرز کو پناہ دینے اور قزاقی کی سرگرمی میں استعمال ہوئی ہوں گی،المالکی نے کہا کہ سمندر میں مسلح تنازعات کے بین الاقوامی انسانی قانون اور اقوام متحدہ کے معاہدوں نے آبی گزرگاہوں اور سمندروں میں تجارت اور جہاز رانی کی آزادی مقرر کی ہوئی ہے،کسی بھی قانون میں نہ تو قزاقوں کو تحفظ دیا گیا اور نہ پناہ گاہ فراہم کرنے کی بات کی گئی ہے۔