لاہور (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اب حکومت میں آنے کی ہماری باری ہے جس کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، 23مارچ مارچ کو اللہ کانام لے کر سڑکوں پر نکلیں گے اور ناجائز و نالائق حکومت کا تختہ الٹ دیں گے، پنجاب میں موقع ملا تو اس کا رزلٹ کے پی سے کم نہیں ہوگا،چیف جسٹس مسجد گرانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں
ریاست مدینہ کا مفہوم یہ ہوتاہے مساجد تعمیر کریں مندر و بت گرائیں۔ ان خیالات کااظہارانہوںنے مدینہ پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوںنے کہاکہ وہ نالائق حکومت کا تختہ الٹ دیں گے ،عمران خان نے خود اعتراف کیا جو کے پی میں الیکشن ہارے وہ ان کی نالائقی ہے اگر پنجاب میں بھی یہی صورتحال رہی تو رزلٹ کے پی جیسا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ بلدیاتی الیکشن میں بعض قوتوں کی دلچسپی نہیں ہوتی عام انتخابات میں ان کی دلچسپی ہوتی ہے، حکومتیں اور پالیسیاں بنتی ہیں تو تابع دار لوگوں اور جماعتوں کو منتخب کرتی ہیں،ہم تین سال چیختے چلاتے رہے کہ ووٹ دیتے ہیں لیکن وہ چوری ہوتا ہے ، پنجاب میں موقع ملا تو اس کا رزلٹ کے پی سے کم نہیں ہوگا،دعا کرتے ہیں 23مارچ تک شہبازشریف کی کمر ٹھیک ہو جائے ہم نوازشریف کو نہیں کہتے وہ آ جائیں وہ تو بیمار ہیں۔عبد الغفور حیدری نے کہا کہ ساڑھے تین سال جو قوم سے ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھروں ڈالر کو نیچے قرضے ختم کرنے کے وعدے کئے جو سب جھوٹ ثابت ہوئے عمران خان نے جو آئندہ حکومت کا دعوی کیا وہ ان کا خواب ہے جسے دیکھنا ہر کسی کا حق ہے ۔انہوںنے کہاکہ نہ پہلے تھے نہ ہی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر بیٹھنے کو تیار رہے ہم کسی کی ضرورت نہیں اگر وہ سمجھتے ہیں ریاستی معاملات میں ہمیں شریک کیا جائے تو کریں اب اقتدار میں آنے کی ہماری باری ہے اسٹیبلشمنٹ چاہے یا نہ چاہے جدوجہد جاری رہے گی۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اور حکومت دہشت گردی و انتہا پسند ہے پارلیمنٹ میں بل سادہ اکثریت سے پاس کئے جا رہے ہیں یہ کیا جمہوریت ہے حکومت نے جمہوری اداروں و معیشت کو تباہ کر دیاہے۔عبد الغفور حیدری نے کہاکہ سپریم کورٹ چیف جسٹس نے کراچی میں مدینہ مسجد کو شہید کرنے کیلئے جو حکم دیا تو وہاں کی عوام مذہبی
تنظیمیں مسلسل سراپا احتجاج ہیں، چیف جسٹس مسجد گرانے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں ریاست مدینہ کا مفہوم یہ ہوتاہے مساجد تعمیر کریں مندر و بت گرائیں، یہ مندر تعمیر بت بنا رہے ہیں اور مسجد کو شہید کررہے ہیں،بابری مسجد کو شہید کرنے کی جسارت پر ہندو کی دوکانوں پر حملے ہوتے ہیں بھارت و پاکستان میں مظاہرے ہوتے ہیں۔
بابری مسجد کی شہادت پر بھارت جو جتنا برا بھلا کہا وہ تو کافر تھے آج پاکستان میں فاضل چیف جسٹس کہتے شرم آتی ہے،کس کے کہنے پر مسجد کو گرانے کا حکم دیا گیا، کوئی نہیں سوچ سکتا مسجد کو شہید کریں اس سے پہلے بھی آلفتح مسجد کو شہید کیاگیا۔انہوںنے کہاکہ فواد چودھری کہتا ہے ہم انتہا پسند ہیں کیونکہ الیکشن جو جیت گئے
میں فواد چودھری اور عمران خان سے کہنا چاہتا ہوں تم نے جب دھرنا دیا تو ڈی چوک میں پارلیمنٹ کو گالیاں دیں، عمران خان نے آئین فوج کو گالیاں دیں پی ٹی وی پر ہلہ بول کر سول نافرمانی کی بجلی و گیس کے بل پھاڑ دئیے۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید جو ہر بوٹ میں فٹ آتا ہے ظلم ہے کہ وہ وزیر داخلہ ہے صبح و شام جماعتیں تبدیل
کرتاہے، شیخ رشید کہتا ہے پکڑو اور مارو املاک کو نقصان پہنچاتے رہے ،دعوے سے کہتاہوں کہ آپ دہشت گردی و انتہا پسند بھی ہوں۔انہوںنے کہاکہ آمریت کو فروغ دینے والے جمہوریت کی بات کرتے ہیں، پارلیمنٹ میں بل سادہ اکثریت سے پاس کئے جا رہے ہیں یہ کیا جمہوریت ہے جمہوری اداروں و معیشت کو تباہ کر دیاہے۔زیرو اعشاریہ
پانچ اس سال دو اعشاریہ زیرو بجٹ پیش کیا ملکی معیشت کو برباد کر دیا ہے۔ساڑھے تین سال جو قوم سے ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھروں ڈالر کو نیچے قرضے ختم کرنے کے وعدے کئے جو سب جھوٹ ثابت ہوئے، 23مارچ کو کو اللہ کانام لے کر سڑکوں پر نکلیں گے اور ناجائز و نالائق حکومت کا تختہ الٹ دیں گے۔حکومت ملک میں
انتشار پیدا نہ کرے نتھو جیسے لوگوں کو پرموٹ نہ کریں ۔پنجاب کے بلدیاتی الیکشن میں بھرپور حصہ لیں جس کیلئے تیاری کررہے ہیں۔ بلدیاتی الیکشن میں بعض قوتوں کی دلچسپی نہیں ہوتی عام انتخابات میں ان کی دلچسپی ہوتی ہے۔حکومتیں اور پالیسیاں بنتی ہیں تو تابع دار لوگوں اور جماعتوں کو منتخب کرتی ہیں،ہم تین سال چیختے چلاتے رہے کہ ووٹ دیتے ہیں لیکن وہ چوری ہوتا ہے۔پنجاب میں موقع ملا تو اس کا رزلٹ کے پی سے کم نہیں
ہوگا۔ہمارا فرض ہے مہنگائی پر حکومت کے خلاف جدوجہد کریں یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہم تحریک کے نتیجے میں حکومت گرا پائیں گے یا نہیں۔انہوںنے کہاکہ افغانستان الگ ملک ہے وہاں حکومت و عوام کو سلام پیش کرتاہوں جنہوں نے چالیس سال جنگ لڑی دنیا کی عالمی قوتوں سے جنگ لڑی ،اللہ کرے افغانستان حکومت میں استحکام ہو جائے اگر انسانی حقوق پامال ہورہے ہیں تو چالیس سال جنگ کی تو انہیں اتنا عرصہ حکومت تو کرنے دو۔