اسلام آ باد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) کرونا کی نئی قسم اومی کرون کے کیسز سامنے آ نے کی وجہ سے سعودی حکومت نے حج آپریشن کے بارے میں اعلان کو موخر کردیا ہے اور سعودی حکومت بیرونی ممالک کے حاجیوں کو اجازت دینے اور ان کی تعداد کے تعین کے بارے میں فیصلہ کرنے سے قبل صورتحال کا
باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے۔ روزنامہ جنگ میں رانا غلام قادر کی خبر کے مطابق پانچ لاکھ افرادکو حج کی اجازت دینے پر غور،حتمی فیصلہ فروری میں کیاجائیگا۔حج جولائی کے دوسرے ہفتے میں ہوگاجس میں صرف چھ ماہ رہ گئے ہیں۔ حج انتظامات میں سب سے اہم کام عازمین حج کیلئے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں رہائش گاہوں کا حصول ہوتا ہے۔ ٹرانسپورٹ اور کھانے کے انتظامات کئے جاتے ہیں ۔ سعودی حکومت حج ایگریمنٹ کرتی ہے جس کی روشنی میں حکومت پا کستان انتظامات کرتی ہے۔ذ رائع کے مطابق سعودی وزارت حج پانچ لاکھ حاجیوں کو اجازت دینے پر غور کررہی ہے،اومی کرون کے بعد اب سعودی حکومت حج کے بارے میں فروری میں حتمی فیصلہ کرے گی۔ ذ رائع کے مطا بق حج کی اجازت ملی بھی تو سخت ایس او پیز کے ساتھ ملے گی۔ سعودی عرب میں فیس ماسک نہ پہننے کا جر مانہ ایک ہزار ریال ہے۔