تہران ، بیت المقدس(این این آئی) خلیج بصرہ میں امریکہ کے ساتھ ہونے والی براہ راست جھڑپ میں پاسداران انقلاب اسلامی فورسز کے 9 اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں۔ ترکی کے مؤقر نشریاتی ادارے کے مطابق ایران کی مہر خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ کمانڈر علی رضا نے کسی تاریخ کا ذکر کیے بنا خلیج بصرہ میں امریکہ کے ساتھ ہونے والی براہ راست
جھڑپوں کے بارےمیں معلومات فراہم کی ہیں۔خبر رساں ایجنسی کے مطابق علی رضا تنگسیری نے کہا ہے کہ امریکہ اور پاسداران انقلاب اسلامی بحریہ کے درمیان متعدد دفعہ براہ راست جھڑپیں ہوئی ہیں۔کمانڈر علی رضا کے مطابق جھڑپوں میں ہمارے 9 فوجی شہید ہوئے ہیں۔ جھڑپوں میں سے بعض کو ذرائع ابلاغ سے پوشیدہ رکھا گیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ہم نے بھی 9 جوابی حملے کئے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر ایال ہولاتا نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار حاصل کیے تو دنیا کو غیر معمولی خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بحرین میں انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کی ایک کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ہمیشہ ایران کی جانب سے پورے خطے میں کی جانے والی تمام جارحانہ سرگرمیوں کے بارے میں بات کی ہے، جو تہران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی صورت میں ایک بہت بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔انہوں نے زور دے کرکہا کہ اگرایران نے
اپنے جوہری عزائم مکمل کرلیے تو خطہ کبھی بھی ایسا نہیں ہوگا جیسا کہ ہم آج دیکھتے ہیں۔ اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اگراس خطرے کو روکنے کے لیے اقدامات نہ کیے گئے تو دنیا کو شدید خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے ایٹمی ہتھیاروں کی نئی دوڑ کے بارے میں خبردار کیا جو موجودہ عدم پھیلاؤ نظام کو تباہ کر دے گی۔
اسرائیلی عہدیدار نے نشاندہی کی کہ ایران نے پہلے جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکا تھا جب اسے پختہ ہدایت دی گئی تھی۔ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہ دینے کے لیے متحد کوششوں پر زور دیا تھا۔قابل ذکرہے کہ ہولاتا نے ملیشیا، میزائل اور نیوکلیئر ہتھیاروں کا پھیلاؤ کے عنوان حکومتی وزراء اور خطے میں سیکیورٹی چیلنجز پر ماہرین
کے سالانہ مناما ڈائیلاگ فورم میں شرکت کی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہو سکتا ہے کہ امریکا اور اسرائیل ہر چیز پر متفق نہ ہوں لیکن ان کے اہداف مشترک ہیں جن میں ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا اور اس کی علاقائی بالادستی کو محدود کرنا شامل ہے۔اسرائیلی عہدیدار کایہ بیان ایک ایسیوقت میں سامنے آیا ہیجب ایران کے لیے امریکی ایلچی، رابرٹ میلے نے گذشتہ جمعے کو خبردار کیا تھا کہ تہران جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے ‘پوانٹ آف نو ریٹرن’کے قریب پہنچ گیاہے۔ انہوں نے ایران کی طرف سے یورینیم کی افزودگی کی مقدار بڑھانے پر بھی خبردار کیا۔