اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمااور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے شرح سودمیںا ضافے کوملکی صنعت کے لیے پھانسی کاایک اور پھندہ قرار دے دیا ۔ جمعہ کو اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ سود کے بڑھنے سے صرف صنعتی پیداوار میں کمی ہوگی اور حکومت کے اخراجات بڑھیں گے،ڈیڑھ فیصد سود بڑھانے سے مہنگائی کم نہیں ہوگی ،
نجی شعبے کو مزید مشکلات اور سست روی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔انہوںنے کہاکہ سوا سات سے پونے 9 فیصد کرنے سے حکومت کی سود کی ادائیگی میں 400 ارب سالانہ کامزید اضافہ ہو گا،مہنگائی اور روپے کی قدرمیں کمی روکنے کے لئے دو سال پہلے بھی یہ کام حکومت نے کیاتھا،اس اقدام سے پہلے بھی نہ مہنگائی رْکی نہ روپے کی قدر میں کمی بلکہ معیشت مزید کساد بازاری کی نذر ہوگئی تھی ۔انہوںنے کہاکہ عمران نیازی حکومت پہلے بھی شرح سود بڑھا کر ملکی معیشت کو ریورس گیئر لگا چکی ہے ،ایک بار پھر تیزی سے شرح سود بڑھائی جارہی ہے، پہلے بھی معیشت سست روی کاشکار ہوئی تھی، پھر ہوگی ۔ انہوںنے کہاکہ شرح سودمیں اتنا تیزی سے اضافہ کرکے ملک میں آگ لگاتی ہوئی مہنگائی پر قابو کیسے پایا جا سکتا ہے ؟،اس اقدام سے مہنگائی پر قابو پایا جائے گا نہ ہی روپے کی گرتی ہوئی قیمت کو روکا جا سکے گا۔ انہوںنے کہاکہ اکتوبر میں تاریخ کا سب سے بلند 15 ارب ڈالر سے زائد کرنٹ اکائونٹ خسارہ ہونے جارہا ہے ،جب 75 ارب ڈالر کی امپورٹ دکھائی دے رہی ہوں تو روپے کی گرتی ہوئی قدر روکنا ممکن نظر نہیں آتا۔انہوںنے کہاکہ حکومت اپنے شاہی اخراجات کم کرے،درآمدی اور دیگر شعبہ جات کو سستی گیس دی جائے ۔ انہوںنے کہاکہ صنعت چلائیں تاکہ ملک سے زیادہ سے زیادہ برآمد اور کم سے کم درآمد ہو ،مہنگائی کم کرنے کے لیے
حکومت بجلی کے نرخوں میں کمی کرے ۔ انہوں نے کہاکہ پٹرول کی قیمتوں کو کم کرنے عوام اورمعیشت کو ریلیف دیاجائے ، ریڈ ٹیپ میں کمی کرنا ہوگی،انہوںنے کہاکہ پاکستان کی موجودہ مہنگائی شرح سود میں کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ حکومت کا چیزوں کو مہنگا کرنا بالخصوص بجلی گیس اور پٹرول کو مہنگا کرنے کی وجہ سے ہے