لاہور( این این آئی )گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو ہراساں کرنے کے کیس میں نامزد ملزم اختر علی پر مبینہ طو رپر موبائل چھیننے کے الزامات بھی سامنے آ گئے ، متاثرہ شہریوں اور وکلا ء نے سیشن عدالت میں ملزم کو گھیر لیا اور ملزم کی درگت بنا ڈالی ۔ملزم اختر علی نے گریٹر اقبال پارک واقعہ میں قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست دائر کر
رکھی ہے۔ملزم اختر علی کا نام جیو فینسنگ میں سامنے آیا تھا جس پر ملزم نے گرفتاری سے بچنے کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ ملزم کے خلاف ایک اور کیس بھی سامنے آ گیا ہے جب ملزم سیشن عدالت میں پیش ہوا تو اس کو موبائل چھیننے سے متعلق معاملے میں متاثرہ شہریوں اور ان کے وکلا ء نے گھیر لیا اور اس کی درگت بنا ڈالی ۔ملزم اختر علی کی وکیل کا کہنا تھا اختر علی بے گناہ ہے عبوری ضمانت کیلئے پیش ہوا تھا ،اسے کسی غلط فہمی کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔علاوہ ازیں مقامی عدالت نے گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اکر کو ہراساں کرنے کے کیس میں دو ملز موں کی عبوری ضمانت میں23 ستمبر تک توسیع جبکہ2 ملزموں کی عبوری ضمانت عدم پیروی پر خارج کردی گئی ۔ایڈیشنل سیشن جج رانا محمد سعید نے ملزمان کی قبل از گرفتاری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔عدالت نے ملزمان الیاس سلیم اور عثمان عزیز کی عبوری ضمانت عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دی جبکہ مقدمہ میں نامزد دو ملزمان
شہروز اور اختر علی عدالت پیش ہوئے جن کی عبوری ضمانت میں 23 ستمبر تک توسیع کر دی گئی ۔ عدالت نے ملزمان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان تاحال شامل تفتیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے پولیس سے مقدمہ کا مکمل ریکارڈ آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔پراسکیوشن اور پولیس کی استدعا پر عدالت
نے مدعی ٹک ٹاکر خاتون کو بھی طلب کیا ہوا تھا مگر وہ طبیعت ناساز ہونے کے باعث پیش نہ ہو سکیں۔پولیس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ خاتون پیش ہو کر ان ملزمان کی نشاندہی کر دے تو پولیس کو تفتیش میں آسانی رہے گی ، ملزمان نے جیو فینسنگ میں نام آنے پر قبل از گرفتار ضمانت کیلئے عدالت سے رجوع کیا تھا ۔