منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

افغانستان کا بحران اشرف غنی غدار اور جو بائیڈن ذمہ دار قرار طالبان سے مذاکرات میں شریک افغان خاتون کے اہم انکشافات

datetime 29  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)گیارہ ماہ سے طالبان کیساتھ دوحہ مذاکرات میں شریک خواتین کے حقوق اور اسلامی قوانین کی ماہر فاطمہ گیلانی نے کہاہے کہ فغانستان کے سنگین بحران کے ذمہ داراشرف غنی اور جو بائیڈن ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق26 اگست کو کابل ایئرپورٹ پر 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے بم دھماکے سے کچھ دیر قبل فاطمہ گیلانی سے ان کی ملک کی

صورتحال اور ان کے احساسات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ میں شدید صدمے میں ہوں کیونکہ ہمارا ملک اقتدار کی منتقلی کے مرحلے سے بہت قریب تھا کہ اشرف غنی صاحب نے تمام چیزوں کو تباہ کر دیا۔ انہوں اپنی دولت کو محفوظ کرنے کے لیے تمام سیاسی عمل کو برباد کر دیا، ان کی اچانک روانگی سے جو افراتفری پھیلی اس کے نتیجے میں جو بحران مچا وہ تمام دنیا کے سامنے ہے۔ فاطمہ سے یہ پوچھا گیا کہ گرچہ اس بارے میں مختلف افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ اشرف غنی اور ان کے قریبی معاون کار جیسے کے ان کے سابق مشیر برائے سلامتی امور حمد اللہ محب بریف کیسوں میں ڈالر بھر کر اپنے ساتھ لے کر ملک سے نکل لیے، کیا یہ حقیقت ہے؟اس کے جواب میں فاطمہ کاکہنا تھاکہ اس کی تحقیقات ہونی چاہییں لیکن سوال یہ ہے کہ انہیں اتنی جلدی کیوں تھی جب انہیں اس کا یقین تھا کہ طالبان دوہفتوں تک کابل میں داخل نہیں ہوں گے، تب یہ اجلت کیسی؟ میں صرف یہ کہنا چاہتی ہوں کہ اس غدار کو کسی بھی صورت بغیر سزا کے نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔ فاطمہ گیلانی نے مزید کہا کہ افغانستان کی تمام تر

صورتحال کا ذمہ دار کسی ایک شخص کو نہیں ٹھہرایا جا سکتا کیونکہ افغانستان میں گزشتہ چار دہائیوں سے جاری جنگ اور تشدد کے واقعات کے ذمے داروں کی ایک پوری کڑی ہے۔ تاہم فاطمہ کا کہنا تھا،”حالیہ بحران اور افراتفری اور تباہی یقینا اشرف غنی کی غلطیوں کا نتیجہ ہے۔فاطمہ گیلانی نے اپنے انٹرویو میں واضح الفاظ میں کہا کہ وہ افغانستان میں کسی غیر ملکی فوجی کو

نہیں دیکھنا چاہتی تھیں۔ ان کا کہنا تھاکہ میں سب سے پہلے امن چاہتی تھی۔ جب ہم نے غیر ملکی افواج کے منظم ترتیب وار انخلا کے بارے میں بات کی تو ہمارا مطلب ہر گز یہ نہیں تھا کہ نیٹو فوجی تمام عمر افغانستان میں رہیں۔ ہر گز نہیں۔ آپ نے دوحہ میں افغانستان طالبان کے ساتھ ایک معاہدہ طے کیا تھا اور سیاسی تصفیہ اس کا حصہ تھا۔ کہاں گیا یہ سیاسی تصفیہ، کہاں ہے یہ؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…