لاہور( این این آئی)گریٹراقبال پارک میں اوباشوںکے ہجوم کے نرغے میں آنے والی ٹک ٹاکرعائشہ اکرم کی والدہ نے کہا ہے کہ جو میری بیٹی کے ساتھ ہوا وہ کسی کی بھی بیٹی کے ساتھ نہ ہو ، ماں تو سمجھیں موت کے منہ میں چلی گئی ہیں ،میرا یہی مطالبہ ہمیں انصاف دیا جائے۔گفتگو کرتے ہوئے عائشہ کی والدہ نے کہا کہ میری بیٹی مجرم نہیں ،میری بیٹی اچھی اور نیک ہے،وہ پورے ملک کی
بیٹی ہے ، میرے ساتھ جو ظلم ہوا ہے وہ نہیںہونا چاہیے تھا ،میں حکومت سے انصاف مانگتی ہوں بس مجھے انصاف ملنا چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہ عائشہ جس راستے سے آرہی تھی وہ راستے بندتھے، گریٹر اقبال پارک جا کر وہ دلدل میںپھنس گئی ۔انہوں نے کہا کہ گھروالوںکو معلوم ہے کہ عائشہ ٹک ٹاک بناتی ہے، ساری دنیا ٹک ٹاک بناتی ہے،ہم اسے بیٹی کہتے ہی نہیں وہ تو ہمارا بیٹاہے ، ہماراآسرا ہے ۔انہوںنے بتایا کہ اس کے ساتھ جولڑکاٹک ٹاک بناتا ہے وہ ریمبو ہے اور ہمارا رشتہ دار ہی ہے ،جومیری بیٹی کے ساتھ ہوا ہے وہ کسی کی بھی بیٹی کے ساتھ نہ ہو ،ماں توموت کے منہ میں چلی گئی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ میں مر جائوں گی۔انہوں نے کہا کہ ہم خاندانی اور گھرانے والے لوگ ہیں ،ہماری بہو بیٹیاں گھر سے باہر نہیںنکلتیں،ان کی شکل کسی نے نہیںدیکھی،ہم عزت دارلوگ ہیں ،ہم ایسے ویسے لوگ نہیں ہیں ۔عائشہ اکرم کے وکیل سرداراویس عباسی ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ اس معاشرے کابہت بڑے المیہ ہے جسے صدیوں بھلا نہیں سکیںگے۔اب عائشہ کا مستقبل کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ اس میں کوئی حقیقت نہیں کہ عائشہ کارروائی نہیں کرانا چاہتی ہے، ایک لڑکی کے پاس عزت کے سوا ہوتا ہی کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ عائشہ اکرم چودہ اگست والالباس پہن کر گئی تھیں، ابھی وہ صدمے کی حالت میںہے ۔