لندن،کابل، انقرہ (این این آئی) برطانیہ نے طالبان کے ساتھ کاروبار نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کابل ایئر پورٹ پر پوزیشن مستحکم ہے اور طالبان کے کنٹرول کے بعد خوفزدہ شہری افغانستان سے نکلنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ توقع سے زیادہ تیز رفتاری
سے طالبان نے کنٹرول حاصل کیا ہے تاہم افغانستان کی سرزمین مغرب پر حملوں کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ڈومینک راب نے کہا کہ ہمیں حقیقت پسند ہونا پڑے گا لیکن طالبان کے ساتھ کاروبار نہیں کریں گے۔دوسری جانب افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی اور سابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے ملک نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے م طابق حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک مشترکہ ویڈیو بیان جاری کیا جس موقع پر دونوں نے افغانستان نہ چھوڑنے کا اعلان کیا۔حامد کرزئی نے کہا کہ افغانستان میں گلبدین حکمت یارکے تعاون سے بات چیت جاری رکھیں گے اور ملک میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوششیں ضرور رنگ لائیں گی۔علاوہ ازیں ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہاہے کہ ترکی نے طالبان کے پیغام کو مثبت انداز میں دیکھا ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے اردن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں یکجہتی اور امن کی حمایت کریں گے ، ترکی کے طالبان سمیت تمام افغان فریقین سے مذاکرات جاری ہیں۔ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ محفوظ ہونے کے بعد انخلا دوبارہ شروع کیا جائے گا، کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی، اقتدار کی منتقلی پر امریکا، اتحادیوں سے بات جاری رکھیں گے۔