منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

خدشات دور افغان چینلز نے خواتین اینکرز کیساتھ نشریات بحال کر دیں

datetime 17  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل،نیویارک (مانیٹر نگ ڈیسک، این این آئی ) افغانستان کے بڑے ٹی وی چینل طلوع نے خواتین اینکرز کے ساتھ معمول کی نشریات بحال کر دیں۔تفصیلات کے مطابق طالبان کے دارالحکومت کابل کا کنٹرول سنبھالتے ہی زیادہ تر چینلز نے خواتین اینکرز کو ٹی وی سکرینوں سے ہٹا دیا تھا جس پر طالبان نے موقف دیا کہ وہ خواتین کے کام کرنے اور تعلیم حاصل کرنے

کے خلاف نہیں ہیں، ہم خواتین کو تحفظ دیں گے۔اب افغانستان کے سب سے بڑے ٹی وی چینل طلوع نیوز پر خواتین کیساتھ معمول کی نشریات بحال ہوگئی ہیں۔ طلوع ٹی وی کی معروف اینکر بہشتہ ارغند نے افغان طالبان لیڈر مولوی عبدالحق کا انٹرویو کیا جو طالبان کی میڈیا ٹیم کے اہم رکن ہیں۔بہشتہ ارغند نے طالبان لیڈر سے موجودہ صورتحال، طالبان کی پالیسیوں سے متعلق بھی سوالات کئے۔کچھ روز قبل طالبان کے ایک وفد نے طلوع ٹی وی کا دورہ کیا تھا اور ان کی سیکیورٹی سے تمام اسلحہ واپس لے لیا تھا اور انہیں ہر قسم کے تحفظ کی یقین دہانی کرائی تھی۔اس سے قبل نوے کی دہائی میں طالبان کے دور میں افغانستان کے شہروں میں خواتین کو اپنے گھروں سے بغیر محرم نکلنے پر سخت پابندی تھی ، انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں تھی اور اسی وجہ سے اب بھی طالبان کے زیر کنٹرول شہروں میں خواتین اپنے گھروں سے نکلنے سے ڈرتی ہیں۔مگر اب طالبان کے زیر کنٹرول کابل میں خواتین اینکرز کے ٹی وی پر آنے کو بڑی تبدیلی

کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں بات چیت کے ذریعے نئی حکومت کی تشکیل اور جنگ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے پر زوردیا ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوٹیرس نے انسانی حقوق کی پامالی اورخواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف

ورزیوں پرخبردارکیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق 15 رکن ممالک پر مشتمل کونسل نے اپنے اجلاس کے بعد ایک بیان جاری کیا ۔اس میں انتونیو گوٹیرس کی ادارے سے اپیل پر اتفاق کیا گیا کہ وہ افغانستان سے دہشت گردی کے عالمی خطرے کو دبانے اور انسانی حقوق کے احترام کی ضمانت کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے۔گوٹیرس نے کہا

کہ ہم افغانستان کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑسکتے اور نہ ہمیں ایسا کرنا چاہیے۔سلامتی کونسل نے افغانستان میں دہشت گردی سے نمٹنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ دوسرے ممالک کو اس کی سرزمین سے دھمکیاں دی جائیں اور نہ ان پرحملے کیے جائیں۔بیان میں کہا گیا کہ طالبان یا کسی دوسرے افغان گروپ یا فرد کو کسی

دوسرے ملک کی سرزمین پر سرگرم دہشت گردوں کی حمایت نہیں کرنی چاہیے۔کونسل نے جامع مذاکرات کے ذریعے افغانستان میں تمام مخاصمتوں کوختم کرنے کا مطالبہ کیا اورمذاکرات کے ذریعے ہی نئی مشمولہ حکومت کی ضرورت پرزوردیا ہے جس میں خواتین بھی شامل ہوں۔اقوام متحدہ میں چین کے نائب سفیر گینگ شوانگ نے سلامتی کونسل میں گفتگو

کرتے ہوئے اس بات پر زوردیا کہ افغانستان کو پھرکبھی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بننا چاہیے۔یہ بات سب سے اہم ہے اورہمیں امید ہے کہ طالبان دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ اپنا ناتا مکمل طور پر توڑ لیں گے۔اقوام متحدہ میں روسی سفیرویسیلی نیبنزیا کا کہنا تھا کہطالبان کے مقابلے میں افغان سرکاری افواج کی اتنی تیزی سے شکست نے سب کوحیران

کر دیا ہے۔فی الحال گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ عام شہریوں کو وسیع پیمانے پر خون ریزی سے بچا لیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم تمام افغان جماعتوں پرزوردیتے ہیں کہ وہ باہم دشمنی سے باز رہیں اور پرامن طریقے سے تصفیے کو فروغ دیں۔ طالبان کے افغانستان میں دوبارہ کنٹرول کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوٹیریس نے

کہا کہ ہمیں افغانستان بھر سے انسانی حقوق پر سخت قدغنوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔مجھے خاص طور پرافغان کی خواتین اور لڑکیوں کے انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں سے متعلق بیانات سے تشویش لاحق ہے۔طالبان حکام نے اپنے حالیہ بیانات میں یہ یقین دہانی کرانے کی کوشش کی ہے کہ وہ پرامن بین الاقوامی تعلقات چاہتے ہیں اور

خواتین کے حقوق کا احترام کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔اقوام متحدہ میں آئرلینڈ کے سفیر جیرالڈین بائرن نیسن نے کونسل کو بتایا کہ طالبان نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ خواتین کو ان سے ڈرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ان کا عالمی برادری کو یہ بتانا کہ وہ کیا سننا چاہتی ہے،کسی کو بے وقوف نہیں بناسکے گا۔ ہم حق سے آنکھیں نہیں موندیں گے۔اقوام متحدہ میں

امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے افغان شہریوں پرحملوں کو روکنے اور انسانی حقوق اور آزادیوں کے احترام کی ضرورت پر زور دیا۔اقوام متحدہ میں افغان سفیر غلام اسحاق زئی نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ کسی ایسی انتظامیہ کو تسلیم نہ کرے جو طاقت کے ذریعے اقتدار میں آئی ہو یا کوئی ایسی حکومت جو مشمولہ اور تمام طبقات کی نمایندہ نہ ہو۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…