منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

نور مقدم کیس، میں پاکستانی نہیں امریکی شہری ہوں، ملزم ظاہر جعفرکا میڈیا کو جواب

datetime 24  جولائی  2021 |

اسلام آباد (این این آئی)کی مقامی عدالت میں پیشی کے موقع پر نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر نے کہا ہے کہ میں امریکا کا شہری ہوں، پاکستان کا نہیں۔سابق سفیرکی بیٹی نورمقدم کے قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفرکو اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ملزم کو مزید دو دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ملزم ظاہر ذاکر جعفر کی

عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھاکہ میں امریکا کا شہری ہوں، پاکستان کا نہیں، جوبھی ہے میرے وکیل آپ کو بتائیں گے۔خیال رہے کہ 20 مئی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 28 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔پولیس نے لڑکی کے والد، جو کہ مختلف ممالک میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں، کی مدعیت میں ظاہرجعفر نامی ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے جو مقامی بزنس مین کا بیٹا ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قتل ہونے والی نور مقدم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقتولہ کا سر دھڑ سے الگ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق مقتولہ نور مقدم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہو گئی جس کے مطابق مقتولہ کی موت کی وجہ دماغ کو آکسیجن سپلائی کی بندش ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشدد کے متعدد نشانات پائے گئے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے گھٹنے کے نیچے کے حصے پر بھی زخموں کے متعدد نشانات ہیں۔ذرائع کے مطابق رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے جسم پر متعدد مقامات پر چاقو کے گہرے زخم ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ مقتولہ کے معدے سے لیا گیا مواد فارنزک کیلئے لیبارٹری بھجوایا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتولہ نور مقدم کے معدے کی فارنزک رپورٹ پولیس کو تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔

دوسری جانب مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم کا کہنا ہے کہ میری بیٹی بہت پیاری اور نرم دل تھی، ہمارا خاندان بری طرح رو رہا ہے، میں سفیر رہا اور میں انصاف چاہتا ہوں۔میڈیا سے گفتگو میں مقتولہ نور مقدم کے والد شوکت مقدم نے وزیراعظم عمران خان ،معاون خصوصی شہباز گل اور وفاقی وزیر شیریں مزاری کا واقعہ کا فوری

نوٹس لینے پر شکریہ ادا کیا۔شوکت مقدم نے کہاکہ یہ ایسا کیس نہیں کہ ملزم فرار ہوا، ملزم پکڑا گیا اور اسلحے کے ساتھ پکڑا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ قاتل ایک پاگل آدمی نہیں ہے اور اگر ایک پاگل کو کمپنی کا ڈائریکٹر لگایا تو ماں باپ کو بھی تفتیش کا حصہ بنانا چاہیے۔سابق سفیر نے کہاکہ یہ ایک صاف کیس ہے اور قاتل سامنے کھڑا ہے، جب قتل کیا گیا قاتل کے چوکیدار نے بھی دیکھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…