لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)زیادتی کے الزام میں گرفتار مفتی عزیز الرحمان کا ڈی این اے میچ نہ ہو سکا۔پنجاب فرانزک لیب کی جاری کردہ ڈی این اے رپورٹ کے مطابق مفتی عزیز الرحمان اور متاثرہ طالب علم کا ڈی این اے مطابقت نہیں رکھتا۔مفتی عزیز الرحمن کی ڈی این اے رپورٹ فرانزک نے 24 جون کو
جاری کی جسے پولیس نے تفتیشی فائل میں لگا کر عدالت میں پیش کر دیا۔جنسی زیادتی کے شواہد سامنے نہیں آسکے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس ابتدائی رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد مزید شواہد لیب کو دئیے جائیں تو مزید فرانزک تحقیقات کی جا سکتی ہیں ۔دوسری جانب ڈی آئی جی شارق جمال کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف ویڈیو شہادت کی بنا پر چالان مکمل کریں گے، مقدمے میں مزید دفعات لگنے سے ملزم سزا سے نہیں بچ پائے گا۔خیال رہے کہ مفتی عزیز الرحمان کے خلاف طالبعلم صابر شاہ نے 17 جون کو مقدمہ درج کروایا تھا، ملزم عزیز الرحمان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جیل بھیجا جا چکا ہے۔واقعہ کے بعد معاملے پر شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔وزیراعظم عمران خان بھی معاملے کی مسلسل نگرانی کرتے رہے۔مرکزی ملزم اپنے بیٹوں سمیت فرار ہوگیاتھا جسے کافی تگ ودو کے بعد گرفتار کیا گیا۔