ہفتہ‬‮ ، 02 اگست‬‮ 2025 

بائیڈن حکومت کے تمام افواج کے انخلا اور پاکستان کے ساتھ رابطے میں نہ رہنے کا فیصلہ ایک بڑی تباہی بن رہا ہے ،تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 23  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی) سینئر امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان سے رابطے کرنے میں ہچکچاہٹ کو حیرت انگیز قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ افغانستان کے انخلا کرتے ہوئے پاکستان کو نظر انداز کرنے کا نتیجہ تباہی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔جنوبی کیرولینا سے

تعلق رکھنے والے سینیٹر نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ سن کر حیرت ہوئی کہ صدر جو بائیڈن نے امریکا پاکستان تعلقات اور افغانستان کے سلسلے میں وزیراعظم عمران خان سے رابطہ نہیں کیا۔لنزے گراہم جو کابل اور اسلام آباد کے ساتھ امریکی رابطوں کی حمایت کرتے ہیں نے صدر جو بائیڈن کو یاددہانی کروائی کہ افغانستان سے ان کے انخلا کے منصوبے میں پاکستان کا تعاون درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کس طرح پاکستان سے تعاون کیے بغیر افغانستان سے اپنا انخلا مؤثر ہونے کی توقع کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ واضح طور پر بائیڈن حکومت سمجھتی ہے کہ افغانستان میں ہمارے پیچھے مسائل ہیں۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغان پالیسیز پر اثر انداز ہونے والے تمام ریپبلکن قانون سازوں نے خبردار کیا کہ بائیڈن حکومت کے تمام افواج کے انخلا اور پاکستان کے ساتھ رابطے میں نہ رہنے کا فیصلہ ایک بڑی تباہی بن رہا ہے جو عراق میں کی گئی غلطی سے بھی زیادہ بری ہے۔دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع کا ایک وفد رواں ہفتے ترکی کا دورہ کرے گا۔ اس دورے کے دوران امریکی تکنیکی ماہرین افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قیام پر ترک حکام کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے رواں سال ستمبر سے افغانستان سے نیٹو افواج کا انخلا مکمل

ہونے جا رہا ہے۔اس سے قبل امریکا نے ترکی کے ساتھ مل کر کابل میں ایک ہوائی اڈے کے قیام پر غور کیا تھا۔ کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے کے انتظام اور اسے چلانے کی ذمہ داری ترکی کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے گذشتہ ہفتے برسلز میں ہونے والے نیٹو سربراہ

اجلاس کے موقع پر اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے ساتھ اس تجویز پر تبادلہ خیال کیا تھا۔اس حوالے سے پینٹاگان کا اعلی اختیاراتی وفد، جس میں تکنیکی ماہرین بھی شامل ہوں گے، جمعرات کو انقرہ کا دورہ کرے گا۔ اس دورے کا مقصد کابل میں ہوائی اڈے قیام کے لیے ترک حکام کے ساتھ بات چیت کرنا ہے۔ترکی چھ سال سے افغانستان میں کابل حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کام کر رہا ہے لیکن ابھی تک اس کی تجویز کو عملی شکل نہیں دی جا سکی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…