لاہور (آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف منگل کی صبح ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہوگئے جہاں ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے شہباز شریف سے تقریباً پونے گھنٹے تفتیش کی۔ بتایا گیا ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کو چینی سکینڈل میں متعلق سوال نامہ بھجوا رکھا تھا
جس پر ایف آئی اے نے شہباز شریف کو 22 جون کی صبح 11 بجے طلب کیا جبکہ شہباز شریف تحقیقاتی ٹیم کے روبرو مقرر وقت سے پونے گھنٹے کی تاخیر سے پیش ہوئے تاخیر سے پیش ہونے کی وجہ شہباز شریف کی ایف آئی اے آمد کے موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اور رہنماوں کی بڑی تعداد کی جانب سے شہباز شریف کے ساتھ اظہار یکجہتی تھا شہباز شریف کے ریگل چوک پہنچتے وہاں پر موجود ہزاروں (ن) لیگی رہنما اور کارکنوں نے اپنے قائد کا پرتپاک استقبال کیا۔ ریگل چوک کی فضاء شیر آیا شیر آیا کے نعروں سے گونج اٹھی۔ شہباز شریف کے استقبال کے لئے آنے والے کارکنوں نے شہباز شریف پر منوں پھولوں کی پتیاں نچھاور کی۔ چیئرکراس سے ریگل چوک اور ریگل چوک سے ایف آئی اے کے دفتر تک (ن) لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود رہی۔ جنہوں نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے ساتھ ساتھ پارٹی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ واضح رہے کہ ایف آئی اے نے چینی سکینڈل میں حمزہ شہباز شریف کو 24 جون کو طلب کر رکھا ہے جبکہ شہباز شریف کے ساتھ ایف آئی اے کی پانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہونے کے لئے ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز بھی موجود تھے۔ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر رضوان احمد کی سربراہی میں بنائی گئی سرکاری ٹیم نے شہباز شریف سے زیر استعمال سرکاری گاڑی کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ اس حوالے سے شہباز شریف پر الزام ہے کہ ان کے صاحبزادے سرکاری گاڑی کو منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کرتے رہے ہیں۔ شہباز شریف کی ایف آئی اے پیشی کے موقع پر گورنر ہائوس سے ریگل چوک تک مال روڈ پر ٹریفک جام رہی۔ سخت گرمی کے موسم میں شاہراہ قائداعظم پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس طرح شہباز شریف ایف آئی اے کی تحقیقاٹی ٹیم کے روبرو پون گھنٹہ تک موجود رہنے کے بعد واپس روانہ ہوگئے۔