اسلام آباد کی سرکاری یونیورسٹی میں نوجوان طالبعلم کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا‎‎

20  جون‬‮  2021

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) بین الاقوامی اسلامک یونیورسٹی میں قائد اعظم یونیورسٹی کے طالب علم کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق کے مطابق دو روز قبل اسلام آباد کی اسلامک یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہائش پذید قائد اعظم یونیورسٹی کے طالب علم کو بدفعلی کا نشانہ بنایا گیا۔ متاثرہ طالب علم نے جب خود کوبچانے کی کوشش کی تو یونیورسٹی کے ہاسٹل میں

موجود چند طلباء کو واقعہ کا علم ہوا اور بات انتظامیہ کے علم بھی آگئی۔یونیورسٹی ہاسٹل میں مبینہ طور پر طالب علم کا جنسی استحصال کرنے کے الزام میں انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے دو طلبہ کو جامعہ سے نکال دیا گیا ہے، متاثرہ طالبعلم قائداعظم یونیورسٹی سے تعلق رکھتا ہے جو دیگر دو طلبہ سے ملنے ہاسٹل جا رہا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے سینئر عہدیدار ماسون یاسین زئی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں طلبہ سوشل میڈیا کے ذریعے متاثرہ طالبعلم سے رابطے میں تھے۔انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کو علی الصبح پیش آیا، متاثرہ لڑکا ہاسٹل سے نکلا اور فوراً فرش پر گر پڑا جسے دیکھ کر محافظ بھاگتا ہوا اس کے پاس آیا، ہاسٹل میں موجود سیکیورٹی آفیسر جائے حادثہ پر پہنچے اور طالب علم کو ہسپتال لے گئے۔یونیورسٹی کے سینئر عہدیدار نے مزید بتایا کہ واقعہ کی تصدیق اس وقت ہوئی جب سیکیورٹی آفیسر نے ہاسٹل میں چھاپہ مارا، لڑکے کا استحصال کرنے والے دونوں افراد غیرقانونی طور پر وہاں مقیم تھے کیونکہ ان کے ناموں پر کمرہ تفویض نہیں کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ لڑکے سے بدفعلی کرنے والے دونوں طلبہ انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی کے طالبعلم تھے جنہیں یونیورسٹی سے نکال دیا گیا ہے،اسٹوڈنٹس ڈسپلنری کمیٹی کے سربراہ کو بھی برطرف کردیا گیا۔ماسون یاسین زئی نے کہا کہ ہاسٹل میں غیرمتعلقہ اور باہر کے افراد کے داخلے پر یونیورسٹی کے سربراہ بھی اپنی ملازمت گنوا سکتے ہیں، سیکیورٹی انچارج سے بھی اس بارے میں سوال کیا گیا تھا کہ طلبہ ہاسٹل میں کیسے رہ رہے تھے؟۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا واقعہ کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے تو انہوں نے بتایا کہ متاثرہ لڑکا اس معاملے کی پیروی نہیں کرنا چاہتا، جب خود متاثرہ فرد ہی معاملے کی پیروی نہیں کرنا چاہتا تو ہم اس معاملے کو کیسے آگے لے جا سکتے ہیں۔انہوں نے تمام ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو اس واقعے کی ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے گی اور اس شرمناک واقعے کے ذمے دار ہر فرد کو سزا دے کر مثال بنایا جائے گا۔ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تین سیکیورٹی عہدیداروں سے تفتیش کی جارہی ہے اور اس واقعے میں ملوث دیگر افراد کے نام بھی منظر عام پر آنے کا امکان ہے۔



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…